ہنگامی الرٹ سروس کا پہلا ٹیسٹ

برطانیہ اتوار کو ایک نئی ہنگامی الرٹ سروس کا پہلا ٹیسٹ کرے گا جس میں لاکھوں موبائل فون مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر تین بجے بلند آواز میں الارم بجانے کے علاوہ وائبریٹ کریں گے۔

کینیڈا، جاپان، نیدرلینڈز اور امریکہ میں اس طرح کے منصوبوں پر مبنی قومی سسٹمز کا مقصد زندگیوں کو لاحق خطرات یا ہنگامی صورت حال میں عوام کو خبردار کرنا ہے، لیکن ریاست کی جانب سے ذاتی موبائل فونوں میں مداخلت پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

ہنگامی خدمات اور حکومت لوگوں کو سیلاب اور آگ جیسے مسائل سے آگاہ کرنے کے لیے اس نظام کو استعمال کرنے کی امید کر رہی ہے۔

برطانیہ میں کیے جانے والے اس ٹیسٹ کے دوران 10 سیکنڈ کا الارم فون ’سائلنٹ‘ پر ہونے کے باوجود بھی بج اٹھے گا اور اس سے پریمیئر لیگ فٹ بال میچوں سمیت تفریحی اور کھیلوں کی تقریبات میں خلل پڑنے کی توقع ہے۔

ورلڈ سنوکر چیمپیئن شپ کے منتظمین اس الرٹ سے عین قبل کھیل روک دیں گے جب کہ سوسائٹی آف لندن تھیٹر نے اپنے اراکین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سامعین سے کہیں وہ اپنے فون مکمل طور پر بند کر دیں۔

ڈرائیوروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کے دوران اپنا فون نہ اٹھائیں اور جو لوگ الرٹس وصول نہیں کرنا چاہتے وہ اپنی ڈیوائس کی سیٹنگز میں ’آپٹ آؤٹ‘ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

نائب وزیر اعظم اولیور ڈاؤڈن نے اس ٹیسٹ کے حوالے سے کہا: ’پرسکون رہیں اور آگے بڑھیں۔ یہ برطانوی طریقہ ہے اور آج سہ پہر تین بجے ٹیسٹ الرٹ موصول ہونے پر بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا: ’حکومت کا پہلا کام لوگوں کو محفوظ رکھنا ہے اور یہ ہنگامی حالات کے لیے ٹول کٹ کا ایک اور ٹول ہے۔‘

اپنا تبصرہ لکھیں