وزیر اعظم عمران خان نے ڈی جی اے این ایف سے ملاقات کی ہے اور رانا ثناء اللہ خان کیس پر بریفنگ لی ہے ملاقات میں وزیر مملکت شہریار آفریدی بھی موجود تھے، وزیر اعظم عمران خان کو رانا ثنا اللہ کیس کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا منگل کو کابینہ اجلاس میں اس کیس پر بھی گفتگو ہوئی اور متعدد وزراء نے کسی میں ضمانت ہوجانے پر موقف دہرایا کہ کیس کمزور بنایا گیا اس لیے ہی ضمانت ہوئی ہے کابینہ میں دیہاڑی داروں کو لنگرخانوں سے کھانے کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ کے بعد پریس بریفنگ میں بتایاکہ اگر کسی دیہاڑی دار کو دیہاڑی نہیں ملتی، وہ لنگرخانے سے اپنے بچوں کیلئے کھانا لے جاسکے گا،اس مقصد کیلئے ہر شہر میں لنگر خانے کھولیں جائیں گے،کابینہ نے لنگر خانے اور پناہ گاہوں کے پروگرام کو سراہا۔کابینہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 148دن ہوگئے ہیں،کابینہ نے بھارتی اقدامات کی بھرپور مذمت کی، بھارت نسل پرستی اور فسطائی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ بین الاقوامی ادارے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا نوٹس لیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے رانا ثناء اللہ کے کیس پر کابینہ کو بریفنگ دی کہ رانا ثناء اللہ کیخلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔نیب آرڈیننس سے متعلق بھی معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 2020ء عوام کی ترقی، خوشحالی اور ریلیف کا سال ہوگا۔ جس میں معیشت کے مستحکم ہونے کے فوائد عام شہریوں کو منتقل کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ شدید موسم کی ٹھٹھرتی سردی میں جو وزیراعظم نے پناہ گاہیں اور کھانا فراہم کیا، اس سے ریاست مدینہ کے عظیم مشن کی کاوش کی گئی، کابینہ اس عمل کو سراہا، لنگر خانے اور پناہ گاہوں کو مزید تقویت دی جائے گی۔ فردوس عاشق نے کہا کہ جنوری میں یوٹیلٹی اسٹور پربنیادی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ جنوری میں بنیادی اشیائے خوردونوش آٹا، چینی چاول، گھی اور دالیں ان پر 6ارب کی سبسڈی کا پروگرام لایا جارہا ہے۔جنوری میں ہی پسے ہوئے طبقات کی ذمہ داری اٹھانے جارہے ہیں،فنانشل اسسٹنٹ کارڈ کا اجراء کیا جارہا ہے، ایسے افراد کیلئے ہیلتھ کارڈ کے ذریعے طبی ضروریات بھی پوری کی جائیں گی۔اسی طرح دیہاڑی دار لوگوں کو اگر دیہاڑی نہیں ملتی، تو وہ لنگرخانے میں سے اپنے بچوں اور اپنا پیٹ پالنے کیلئے مدد دی جائے گی۔اسی طرح ہر شہر میں لنگر خانے کھولیں جائیں گے دریں اثناء ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس نے کابینہ ارکان کے سوالات پر بتایا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس بالکل درست ہے، رانا ثناء اللہ سے برآمدگی ہوئی ہے ہمارے پاس گواہ اور ثبوت موجود ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کے کیس پروفاقی کابینہ کو بریفنگ دی۔ بعض کابینہ ارکان نے ڈی جی اے این ایف سے سخت سوالات کیے۔فواد چودھری، فیصل واوڈا، اور طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ اے این ایف نے اتنا کمزور کیس بنایا کہ رانا ثناء اللہ ضمانت پر رہا ہوگئے؟ ڈی جی اے این ایف نے بتایا تھا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیس درست ہے۔ رانا ثناء اللہ سے برآمدگی ہوئی ہے ہمارے پاس گواہ اور ثبوت موجود ہیں۔ مزید برآں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شدید موسم کی ٹھٹھرتی سردی میں جو وزیراعظم نے پناہ گاہیں اور کھانا فراہم کیا، اس سے ریاست مدینہ کے عظیم مشن کی کاوش کی گئی، کابینہ اس عمل کو سراہا، لنگر خانے اور پناہ گاہوں کو مزید تقویت دی جائے گی انہوں نے کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے، اس پر بھی بات کی گئی، کل چینی کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے ہماری میٹنگ ہوگی۔ نیپرا قوانین میں ترامیم سے متعلق جائزہ لیا گیا۔ ایسا ٹیرف جو نیپرا براہ راست صارفین پر نافذ کرتی ہے اس کیلئے باقاعدہ میکانزم بنایا جائے گا۔کابینہ نے نیشنل کالج آف آرٹس کے چاروں صوبوں میں کیمپس کھولے جائیں گے۔نیشنل کالج آف آرٹس کو انسٹیٹیوٹ بنانے کی منظوری دی گئی
