حکومت نے ایک بار پھر میٹرو بس کا کرایہ بڑھانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی ستائی عوام پر ایک اور بم گرانے کی تیاری کر لی ہے۔اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے بعد میڑو بس کا کرایہ بڑھانے کی بھی تیاریاں کر لی گئیں۔میڑو بس کے کرائے میں 20 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔جب کہ وزارت خزانہ اور وزارت ٹرانسپورٹ میٹرو کا کرایہ 50 روپے کرنے کے خواہشمند ہیں۔اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو میٹرو بس کا کرایہ 50 روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔محکمہ خزانہ نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی کہ 30 روپے کرائے سے پنجاب حکومت کو سالانہ 12.3 بلین سبسڈی دینا پڑرہی ہے۔تاہم 50 روپے کرایے سے سبسڈی 10.5 بلین ہو جائے گی۔جن روٹوں پر میٹرو بس چل رہی ہے وہاں دیگر ٹراسپورٹ میڑو سے زیادہ کرایہ وصول کر رہے ہیں چنگ چی رکشہ 40روپے جب کہ ویگن 50روپے تک کرایہ وصول کر رہی ہے۔اس سے قبل میٹرو بس کا کرایہ 20 روپے سے بڑھا کر 30 روپے کیا گیا تھا۔ وفاقی حکومت کی میٹروبس کرایہ پالیسی نے اُلٹا اثر کر دیا تھا۔ میٹروبس کے کرائے بیس روپے سے بڑھا کر تیس روپے کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے لاہور اور راولپنڈی/ اسلام آباد میٹرو بس کو مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔میٹرو بس اتھارٹی کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لاہور میٹرو بس میں سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد یومیہ 20 ہزار جبکہ راولپنڈی/اسلام آباد میٹرو بس میں سفر کرنے والوں کی تعداد یومیہ 10 ہزار تک کم ہوگئی
