پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ، کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد کا ہوشربا اضافہ کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران پراپرٹی کی خرید و فروخت پر عائد کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں بڑا اضافہ کیے جانے کا امکان ہے، جس کے باعث پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہو جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے نئے بجٹ میں کیپٹل گین ٹیکس کو بڑھانے کے لیے تیاری شروع کر دی گئی ہے، جس کے تحت کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹل گین ٹیکس کو کارپوریٹ سیکٹر کے لیے عائد انکم ٹیکس کی شرح کے لحاظ سے عائد کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر لاکھوں روپے منافع پر کم شرح کے مطابق ٹیکس وصولی ہو رہی ہے۔ رئیل اسٹیٹ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر سی جی ٹی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے سے ٹرانزیکشنز میں بھی کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر عائد کیے گئے ٹیکسز کی وجہ سے گزشتہ 3 برسوں میں ملک میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی گروتھ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔