نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی، قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں خانیوال پریس کلب کے صدر اور سینئر عیدہداران، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے نائب امیر ڈاکٹر عبدالغفور راشد سے ملاقات اور تحریکِ محنت کے سابق صدر یحییٰ برکی کے انتقال پر اُن کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور داروغہ والا کی جامع مسجد فردوس میں جماعتِ اسلامی ضلع شرقی کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست اور ریاست کے نظام کو بحرانوں سے بجات کے لیے عوامی سطح پر بڑی تحریک اور عوامی منظر جدوجہد کی ضرورت ہے۔ جماعتِ اسلامی کی ہر سطح ککی تنظیم ممبرسازی کے بعد وسیع پیمانے پر عوامی کمیٹیاں قائم کریں، دعوتِ دین اور عوامی مسائل کے حل کے لیے گراس رُوٹ لیول سے ملک گیر منظم آواز بلند کی جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان اسلامی نظریاتی ملک ہے، قرآن و سُنت کا نظام اور آئینِ پاکستان کا مکمل نفاذ ہی قومی وحدت، یکجہتی اور اتحاد کو برقرار رکھ سکتا ہے۔ یہ قومی المیہ ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی، پنجاب میں مسلم لیگ ن، کے پی کے میں تحریکِ انصاف کی حکومتیں صرف اپنی نااہلی اور خراب کارکردگی کو چھپانے کے لئے تعصبات، نفرتوں اور ایک دوسرے پر الزام تراشیوں اور اشتہار بازی، فرمائشی موویز کے ذریعے عوام کو لڑانے اور بےوقوف بنانے کا کاروبار کررہی ہیں۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ قومی مؤقف کا اظہار کرتے ہیں لیکن اُن کی سیاسی کمزور، متنازع پوزیشن نقارخانہ میں طوطی کی آواز ہے۔ پاکستان کے عوام اور نوجوان باشعور ہیں، عوام قومی جذبہ، قومی سلامتی کی حفاظت اور اپنے مستقبل کے تحفظ کے لیے تعصبات، نفرتوں کے ہر کاروبار کو ناکام بنادیں گے۔
لیاقت بلوچ نے مطالبہ کہ امسال حج کے لیے حکومت، ٹورآپریٹرز کی ناکامی اور سعودی قوانین کے نفاذ کی وجہ سے جو 67 ہزار عازمینِ حج محروم رہ گئے تھے، اُنہیں آئندہ سال حج کی سعادت کے حصول کے لیے ترجیح دی جائے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت عوام کو سیاسی، معاشی، سماجی، انسانی حقوق کے حوالے سے ریلیف دینے کی بجائے عوام کو ناجائز بنیادوں پر گرفت میں رکھنے کے لیے سکیورٹی فوروسز کے اختیارات بڑھا رہی ہیں۔ وفاقی حکومت نے آرڈی ننس کے ذریعے فرنٹیئر کانسٹیبلری کو فیڈرل کانسٹیبلری میں تبیل کرکے ذوالفقار علی بھٹو دور کی بدنامِ زمانہ فیڈرل سکیورٹی فورس طرز کی فورس مسلّط کردی ہے، پارلیمنٹ صوبوں کے حقوق پر وفاق کے غیرآئینی تسلّط پر مبنی پالیسی اور طرزِ عمل کو مسترد کردے۔ پیکا ایکٹ کی طرح فیڈرل کانسٹیبلری کا آرڈی ننس بھی غیرآئینی اور وفاق کا اپنی حدود سے تجاوز ہے
