پاکستان مسلم لیگ(ض) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ملک کا ایٹمی پروگرام ناقابل تسخیر دفاعی نظام ہے یہ پروگرام شہید صدر جنرل محمد ضیاء لحق کی وجہ سے مکمل ہوا مقبوضہ کشمیر میں ایک سال سے لاک ڈاؤن ہے وہاں کے لوگوں کی ہمت اور جرائت دکھائی ہے اور بھارت کو چیلنج دے رکھا ہے ہمارے ہاں بلکہ دنیا میں توتین ماہ لاک ڈاون ہوا تو جس سے دنیا کی چیخیں نکل گئیں‘کشمیر ی عوام کے لاک ڈاون کو ایک سال ہوگیا‘کیا پاکستان کی حکمران صرف تقریریں کرتے رہیں گے‘پانچ اگست کے بعد جتنی جرات کشمیری عوام نے دکھائی ہے وہ شاندار ہے انہوں نے یہ بات شہید جنرل محمد ضیاء الحق کی ۲۳ ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی شہید صدر جنرل ضیاء الحق کی برسی کے لیے اس سال کرونا کی وجہ سے دعوت عام نہیں دی گئی تھی مگر اس کے باوجود لاہور‘ رالپنڈی‘ فیصل آباد‘ بہاول نگر‘ پشاور سمیت دیگر شہروں سے مسلم لیگ(ض) کے کارکن اور ضیاء فاؤنڈیشن کے کارکنوں اور عوام کی ایک بڑی تعداد برسی کی روایتی تقریب میں شرکت کے لیے فیصل مسجد پہنچی جن کے ہاتھوں میں شہید صدر کی تصاویر والے پوسٹر تھے برسی کی تقریب کی ریکارڈنگ بھی کی گئی جسے رات آٹھ بجے یو ٹیوب چینل پر دکھایا گیا اور برسی کی تقریب فیس بک پر بھی لائیو دکھائی گئی‘ برسی کی تقریب میں شریک کارکن والہانہ انداز میں شہید صدر کے نعرے لگاتے رہے برسی کی تقریب میں راولپنڈی سے مسلم لیگ(ض) کے رہنماؤں میں ملک اسماعیل‘ فاروق خٹک‘ عبداللہ خان اور پشاور سے احمد خان‘ فیصل آباد سے میاں ساجد حسین کے علاوہ شہید صدر کے مزار کے نگران چوہدری ارشد سمیت دیگر بھی شریک ہوئے عقیدت مند کارکنوں نے مزار پر پھولوں کلی چاردیں چڑھائیں‘ تقریب سے شہید صدر جنرل محمد ضیاء الحق کے چھوٹے صاحب ذادے سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر انوار الحق نے بھی خطاب کیا پنڈال میں ترانے گائے گئے اور شہید صدر کو زبر دست خراج عقیدت پیش کیا گیا‘ اور ان کے مزار پر عقیدت مندوں نے پھولوں کی چادریں چڑھائیں‘ شہداء بہاول پور کے تینتیسویں یوم شہادت پر شہید بریگیڈیئر صدیق سالک کی رہائش گاہ پر بھی قرآن خوانی ہوئی‘ اور شہید کی مغفرت کے لیے دعاء کی گئی‘ احباب کی ایک بڑی تعداد نے قرآن خوانی میں شرکت کی‘ اور شہید کے صاحب ذادے سرمد سالک کے ساتھ تعزیت کی اور مغفرت کی دعاء کی فیصل مسجد میں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد اعجاز الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہکشمیر ی عوام کے لاک ڈاون کو ایک سال ہوگیا‘کیا پاکستان کی حکمران صرف تقریریں کرتے رہیں گے‘پانچ اگست کے بعد جتنی جرات کشمیری عوام نے دکھائی ہے وہ شاندار ہے انہوں نے کہا کہ آج افغانستان میں مجاہدین فتح حاصل کرچکے کشمیری عوام کی فتح بھی دور نہیں ہم ایک ایٹمی ملک ہیں اور پاکستان کا ناقابل تسخیر دفاع ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ہے انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے برسی کی مرکزی تقریب نہیں رکھی گئی تھی بلکہ ہر ضلع میں قرآن خوانی کی تقریب ہوئی ہے اور انہیں ہر شہر سے لوگوں نے اطلاع دی ہے کہ یہاں شہید صدر کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ لوگوں کی محت کا علم ہے کہ شہدائے بہاولپور کی برسی پر بہاولپور فیصل مسجد سمیت ملک بھر میں فاتحہ کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ اس خطہ میں حالات بدل رہے ہیں‘ کشمیر کی تحریک ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے وہاں ایک سال سے لاک ڈاؤن ہے اور کرونا کی وجہ سے تین ماہ لاک ڈاون ہوا تو دنیا کی چیخیں نکل گئیں مگر بہادر کشمیریوں کو دیکھیں کہ وہاں کشمیر ی عوام کے لاک ڈاون کو ایک سال ہوگیا‘کیا پاکستان کی حکمران صرف تقریریں کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ‘پانچ اگست کے بعد جتنی جرات کشمیری عوام نے دکھائی ہے وہ شاندار ہے افغانستان میں مجاہدین فتح حاصل کرچکے کشمیری عوام کی فتح بھی دور نہیں۔‘پاکستان کا ناقابل تسخیر دفاع ایٹمی پروگرام کی وجہ سے ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ کو پتہ تھا کہ ہم ایٹمی پروگرام چلا رہے ہیں مگر وہ روس میں جنگ کی وجہ سے مجبور تھا‘امریکی صدر ہر سال پاکستان کو نیوکلیئر نہ بنانے کا سرٹیفیکیٹ دیا کرتا تھا‘افغان جہاد نہ ہوتا تو پاکستان کبھی ایٹمی پروگرام مکمل نہ کرسکتا‘آج سعودی عرب جیسے دوست کیوں ناراض ہورہا ہے‘کشمیر کے نقشے اپنی جگہ اہم مگر ہمیں عملی طورپر کچھ کرنا ہوگا‘یہ پاکستان کی جرات کی بات ہے کہ پاکستان کا نیا نقشہ جاری کیا گیا‘پاکستان نے ستائیس فروری کو بھارتی جہاز مار گرایا‘پاکستان ایک سپرپاور کو شکست دینے کے بعد دوسری سپرپاور کو شکست دینے والا ہے‘اسرائیل کے لئے ٹرمپ جو کررہا ہے وہ قابل شرم ہے‘پاکستان ترکی جیسا موقف اختیار کرے‘پاکستان کی فوج ہر مقابلے کے لئے تیار ہے‘ ڈاکٹرانوار الحق نے کہا کہ جہاد افغانستان و کشمیر کے لئے جو کردار جنرل ضیا الحق نے کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب دیکھنے والوں کو منہ کی کھانا پڑے گی افغانستان میں طاقت کے زور پر قبضہ کرنے والے شکست کھا چکے ہیں مسئلہ افغانستان کی طرح جلد مسئلہ کشمیر و فلسطین بھی حل ہوگا
