جے ایف 17تھنڈر بلا ک تھری جنگی جہاز کی پروڈکشن کا آغاز

پا کستا ن ائیر فورس نے جے ایف 17تھنڈر بلا ک تھری جنگی جہاز کی پروڈکشن کا با قا عدہ طور پر آغاز کر دیا ۔پاکستان ائیرو ناٹیکل کمپلیکس کا مرہ میں منعقد ایک ہر وقار تقریب میں اس جہاز کی تکمیل اور لا نچنگ کا اعلان کیا گیا ۔ یہ پاک فضائیہ کی زندگی کا ایک یا دگار اور تاریخی دن تھا ۔ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ چین کے سفیر جناب نونگ رونگ اور نائجیریا کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی تقریب میں موجود تھا ۔ جے ایف 17تھنڈر پاک فضائیہ کا تکینکی اعتبا ر سے ایک شاندار ہتھیا ر ہے جو  پاکستا ن کی ائیر فورس کو نا قابل تسخیر بنا تا ہے۔یہ ایک ایسا جہا ز ہے جسے مختلف کا موں کیلئے استعما ل کیا جاسکتا ہے جس میں انٹرسیپشن ، زمینی اہداف پر حملے ، سمندری جہازوں پر حملے اور فضائی ریکی شامل ہیں۔ پاکستان ائیر فورس نے اسکے ساتھ ہی ڈبل سیٹ والے جہا ز جے ایف 17-B کوبھی لا نچ کر دیا ہے جس سے ایک طرف تو پا ک فضائیہ کی جنگی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور دوسری طرف یہ جہاز ہو ا بازوں کی تربیت میں اہم کردارادا کرے گا ۔ اس جہا ز کی بدولت ہوا بازوں کی ایڈوانس فلائیٹ ٹریننگ ممکن ہو سکے گی ۔اطلاعات کے مطابق جے ایف 17بلاک IIIایک ماڈرن ترین جہا ز ہے جس میں جدید ائر وسپیس ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے پا ک فضائیہ کو دنیا میں اور خصوصی طور پراس خطے کی فضائی طاقتوں میں ایک نمایا ں اور منفرد مقام حاصل ہو گیا ہے ۔پاکستا ن اور چین نے اس منصوبے پر دن رات محنت کی ہے تاکہ اس جہا ز کو امریکہ اور یورپ کے جنگی     جہا زوں کے مقابلے میں کھٹراکیا جا سکے جسکا نتیجہ یہ ہے کہ آج جے ایف 17تھنڈر امریکہ کے مشہور ومعروف لاک ہیڈ مارٹن ایف 16-جہاز کے مقابلے کا جہاز ہے بلکہ اخراجات کے حوالے سے ایف 16-سے کہیں بہتر ہے۔ بلاک IIIجے ایف 17میں زیادہ حساس آلات ، زیادہ ماڈرن ہتھیار ،زیادہ جدید انفراریڈ میزائل وارننگ سسٹم اور جدید 

ترین ریڈار کی موجودگی نے اس جہا ز کو روس کے  مگ 35 اور چین کے J-20 کے برابر کا جہاز بنا دیا ہے۔ اس خطے میں اس جہا ز کا مقابلہ فرانس کی طرف سے بھارت کو دئیے گئے رافیل طیا روں اور روسی ساختہ SU-30-MKI سے ہو گا جو بھا رتی ائیر فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس جہاز کی لڑنے کی بہتر صلاحیت اور ایڈوانس ٹیکنا لوجی آنے والے وقتوں میں اس جہاز کو فر انس کے بنائے رافیل طیاروں سے بہتر ثابت کرے گی ۔ اگر دونوں جہا زوں کا موازنہ کیا جائے تو بلاک IIIجے ایف 17تھنڈر نسبتاً ایک کم وزن والا، زیا دہ چست ، نسبتاًزیادہ ماڈرن ہتھیاروں سے لیس ، کم ایندھن کھانے والا اور کم قیمت جہا ز ہے۔ دوسری طرف بھا رت کا رافیل طیا رہ سائز میں بڑا ، وزن میں بھا ری ، دو انجنوں اور زیا دہ قیمت والا جہاز ہے جسکے آپریشنل اخراجا ت بھی زیادہ ہیں۔ پا کستان یہ جہاز خود بنا رہا ہے لہذٰا اپنی خواہش کے مطابق جتنے مرضی جہا ز بنا ئے جبکہ بھا رت نے رافیل طیارے فرانس سے مہنگے داموں خریدنے ہوتے ہیں اس لئے وہ خریدنے سے پہلے کئی د فعہ سوچے گا ۔ پا ک فضائیہ کے رہنمائوں نے ٹھیک وقت پر صحیح فیصلے کرتے ہوئے چین کی معاونت سے جے ایف 17تھنڈر بنانے کا فیصلہ کیا جسکی وجہ سے آج پا ک فضائیہ دنیا کے ماڈرن ترین جہازخود بنا رہی ہے۔اسکے علاوہ پا ک فضائیہ کے ہو ا با زوں کی مہارت اور تکینکی عملے کی شبا نہ روز محنت نے پا کستان کی ائیر فورس کو مزید طاقت وربنا دیا ہے۔ پا ک فضائیہ نے اپنے جہا ز خود بنا نے کا احسن فیصلہ کیا تا کہ پا کستا ن کو امریکہ اور یورپین ممالک پر انحصار نہ کر نا پڑے کیونکہ ما ضی میں ہمیں جب بھی ان ممالک کی مدد کی ضرورت پڑی تو ان ممالک نے عین وقت پر پا کستا ن کو دھوکہ دیا ۔ پا کستان کے وزیر اعظم عمر ان خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بھارت کی طرف سے جنگ کے حا لات پیدا کرنے اور خطے میں اسلحے کی دوڑ کو تیز کرنے سے متعلق دنیا کے ممالک کو خبردار کر دیا ہے۔ دونوں رہنمائوں نے بھا رت کو بھی اسکی پا کستا ن کے خلاف خفیہ    تیا ریوں سے با ز رہنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے پا کستا ن کی قومی یا علاقائی سا  لمیت کو چیلنج کیا تو اسے پوری قوت سے جواب دیا جائے گا ۔چین نے بھی کسی جا رحیت کی صورت میں پا کستان کا بھر پو ر ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ چین کی طرف سے ان جذبا ت کا اظہا ر کا مرہ میں ہو نے والی پا ک ۔ چائنہ ائیر فورس جوائنیٹ ڈرل ’’شا ہین IXـ‘‘ کی اختتامی تقریب کے موقع پر کیا گیا ۔ چین کے سفیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہو ئے کہا ہے کہ پا کستا ن کا دشمن چین کا دشمن ہے اور پاکستا ن پر کسی قسم کا حملہ چین پر حملہ تصور کیا جا ئے گا ۔ اس بیان سے پاکستا ن اور چین کی فولادی دوستی کا پتہ چلتا ہے اور یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک خطے میں امن وسلامتی کیلئے کس قدر سنجیدہ ہیں ۔ چین کی طرف سے پا کستا ن کی حمایت میں اس سنجیدہ بیا ن سے بھا رت کے پا کستا ن مخالف ارادوں پر اوس پڑ گئی ہے۔     پا کستا ن کی طرف سے جے ایف 17بلاک IIIکی لانچنگ کے خطے میں بڑے دوررس نتائج سامنے آئیں گے۔ اس سے پا ک فضائیہ کا ائیر ڈیفنس مزید مضبوط ہو گا اور اسکی آپریشنل صلاحتیوں میں اضافہ ہو گا۔ا س سے بھا رت کی فضائی بر تری ختم ہو گئی ہے اور رافیل طیاروں کے غبارے سے ہو ا نکل گئی ہے۔ اس تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے     پا کستان میں چین کے نئے سفیر جناب نونگ رونگ نے جے ایف 17تھنڈر بلا ک IIاور بلاک IIIکی کا میابی اور لا نچنگ پر پا کستا ن کو مبارک با د دی اور اسے پا ک چین دوستی کی ایک زندہ مثال قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جے ایف 17کی شمولیت سے پاک فضائیہ مضبوط ہو گئی ہے جس سے اس خطے میں طاقت کا توازن پا کستا ن کے حق میں چلا جا ئے گا ۔ جے ایف 17کی شمو لیت سے بھا رت کے خطے میں جارحانہ عزائم کو بھی ایک جھٹکا لگا ہے۔ اس سے پہلے پا کستا ن بھا رت کو ایک جھٹکافروری 2019میں لگا چکا ہے جب بھارت نے بالا کوٹ میں پا کستا ن پر حملہ کرنے کی نا پاک جسارت کی تھی اور پاکستا ن کے شیر دل ہو ا با زوں نے انکے دو طیا رے ما ر گر ائے تھے۔ پا کستا نی قوم کو بجا طور پر اپنی ائیر فورس پرفخر ہے۔ پا کستانی قو م کو پوری امید ہے کہ پا ک فضائیہ خطے میں اپنی بر تری قا ئم رکھے گی اور پا کستا ن کے دفا ع کو ہمیشہ نا قابل تسخیر بنا ئے رکھے گی ۔ انشااللہ۔