نوائے وقت کے چیف رپورٹر محمد نواز رضا کی ریٹائر منٹ پر ان کے اعزاز میں اتوار کے روز سجادہ نشین خانقاہ حسینیہ شریف پیر سید ثناء اللہ حسینی مکی مسجد خیابان سرسید راولپنڈی کے مہتمم کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا جس میں صاحب ذادہ عطاء المحسن الحسینی، سید سمیع اللہ حسینی، ضیاء اللہ شاہ، یاسین خان اور تاجر رہنماء مرکزی تنظیم تاجراں کے صدر کاشف چوہدری کے علاوہ آئی آر یو جے (دستور) سے وابستہ اخبارنویسوں اور احباب کی ایک تعداد بھی شریک ہوئی، محمد نواز رضا نے نوائے وقت کے ساتھ اپنی وابستگی کے اکتالیس سالوں کے احوال بیان کیے اور کہا کہ پاکستان میں نوائے وقت اسلام کا بہت بڑا مستحکم مورچہ ہے جسے بر صغیر کے عظیم اخبار نویس جناب مجید نظامی کی براہ راست نگرانی میں قلم کاروں نے تعمیر کیا گیا اور یہ اخبار پاکستان اور اسلام کی آواز ہے اس کے ساتھ وابستگی کسی اعزاز سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ان دنوں ملکی صحافت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے اور مشکلات تو ہر دور میں رہی ہیں لیکن ملک کے تمام اخبار نویسوں کو قلم کی حرمت قائم رکھنی چاہیے ایک ذمہ دار صحافیانہ کردار ہی ملکی میڈیا کو بحران سے باہر نکالے گا جس کے عزم اور سچی لگن کے ساتھ کام کرنا بہت ضروری ہے اور میڈیا کی صنعت سے وابستہ کارکنوں کی عزت اسی میں ہے کہ وہ دیانت داری کے ساتھ کام کریں، محنت سے اس میدان میں اپنا نام بنائیں ملکی میڈیا کی صنعت میں جتنے بھی بڑے نام ہیں ان سب نے محنت سے کام کیا اور اپنا نام بنایا ان میں جو آج حیات نہیں ہیں ان کا نام ان کی محنت، دیانت اور کردار کی وجہ سے زندہ ہے، ظہرانے کے بعد پانچ فروری یوم یک جہتی کی مناسبت سے قومی پرچم اور کشمیر کا پرچم لہرایا گیا، مسجد کے مہتمم کی جانب سے نواز رضا کو سوینئر اور تحائف دیے گئے، ظہرانے کے شرکاء نے ممتاز عالم دین مولانا عبد الستار توحیدی کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی
