ریلوے کی نج کاری کا عمل روکا جائے 9 مارچ کو ریلوے اسٹیشن پر ایک بہت بڑا پر امن جلسہ ہوگا اشتیاق آسی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)

پاکستان ریلوے کی پریم یونین کے قائد اشتیاق آسی نے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے کی نج کاری کا عمل روکا جائے اور مزدوروں کو جینے کا حق دیا جائے آئی ایم ایف کے دباؤ پر حکومت مزدور کش پالیسی پر عمل پیرا ہے مزدوروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے 9 مارچ کو ریلوے اسٹیشن پر ایک بہت بڑا پر امن جلسہ ہوگا جس میں ریلوے کی نج کاری کے خلاف ریلوے کی ترقی میں حصہ ڈالنے والے باہمت اور محنت مزدوروں کا موقف سامنے لایا جائے گا انہوں نے یہ بات ریلوے کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں ریلوے مزدوروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، مزدوروں کے اجلاس سے آصف قریشی،عبید الرحمن، اکمل خان، خورشید چوہدری اور ملک کریم نے بھی اظہار خیال کیا، اشتیاق آسی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور اور بدترین سونامی کے طوفان میں آج کا مزدور پس ر رہ گیا ہے جینا اس کے لیے محال ہوچکا ہے اور اسے اپنے بچوں کی تعلیم،صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کے لیے پریشان کن حالات کا سامنا ہے آئے روز مہنگائی کی وجہ سے اس کا گزر بسر مشکل ہوچکا ہے ماضی میں ریلوے ایک بہترین ادارہ تھا اور ملکی ترقی میں اس کا حصہ تھا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ حقائق کا جائزہ لے اور ملک میں مہنگائی کے تناسب سے ریلوے ورکرز کی تنخواہوں میں فی الفور عارضی ریلیف کے لیے کم از کم پانچ ہزار روپے کا اضافہ کرے اور آئندہ سالانہ بجٹ میں ان کے حقیقی مسائل نظر انداز نہ کیے جائیں انہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت کرپشن ختم کرنے کا دعوی کر رہی ہے دوسری جانب ریلوے کے کرپٹ عناصر کو نیب کی جانب سے کلین چٹیں مل رہی ہیں جن لوگوں نے ریلوے کو نقصان پہنچایا انہیں کڑے احتساب کے لیے قانون کے مطابق کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ ریلوے ملازمین کی بہبود کے بغیر یہ قومی ادارہ ترقی کرے اس ادارے کی ترقی میں مزدور کا خون پسینہ شامل ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ یہی مزدور طبقہ آج پس رہ گیا ہے