ضلعی انتطامیہ کا بہترین قدم


ڈپٹی کمشنر جناب حمزہ شفقات نے اسلام آباد میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث شہریوں کی صحت کی حفاظت کے لیے اسلام آباد کے تین رہائشی سیکٹرز عارضی طور پر سیل کرنے کا حکم دیا ہے، ڈپٹی کمشنر کا یہ حکم وقت کی ضرورت تھا کیونکہ شہریوں کے مفاد میں کام کرنا ضلعی انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے
جناب ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات سے گزارش ہے کہ وہ اس حکم کی تعمیل کے لیے مسلسل جائزہ لیں، اور کوتاہی نہ ہونے پائے، گزشتہ چند ماہ سے حکومت نے کرونا وائرس کی وباء کے باعث چند اقدامات کیے تھے جن میں ایک فیصلہ یہ بھی تھا کہ ریسٹوران بند کر دیے جائیں اور یہاں سے صرف صارفین کے لیے پاسل کھانا لے جانے کی اجازت ہوگی، مگر دیکھا گیا کہ ریسٹوران مالکان کی جانب سے اس کی خلاف ورزی کی گئی کہ فٹ پاتھ اور بیلیو ایریا میں پلازوں کے برآمدے ریسٹوران کے ہالز کے طور پر استعامل کیے جانے لگے، یہ صورت حال ابھی بھی جاری ہے
دوسری گزارش ہے کہ شہر میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں غیر قانونی سروس اسٹیشن بنے ہوئے ہیں اور یہاں سے پینے کے پانی کی لائن سے گاڑیاں دھونے کے لیے پانی لیا جاتا ہے، یہ طرز عمل غیر قانونی بھی ہے غیر اخلاقی بھی، اس سے پینے کا پانی الگ سے ضائع ہوتا ہے، ضلعی انتطامیہ اور سی ڈی اے مل کر ایسے غیر قانونی سروس اسٹیشنز کے خلاف کارروائی کریں، اس ضمن میں پمز ہسپتال کے سامنے قائم ایسے سروس اسٹیشن کی مثال ہمارے سامنے ہے، ابھی حال ہی میں سی ڈی اے نے شہر کی مرکزی اور سیکٹرز کے اندر سڑکیں کی ایک بار پھر سے تعمیر کی ہیں، یہ ترقیاتی عمل ابھی جاری ہے، ان تعمیر سڑکوں کو بچانے کے لیے جہاں دوسرے اقدام ضروری ہیں وہیں مارکیٹیوں میں گاڑیاں دھونے کا عمل بند ہونا چاہیے، بلیو ایریا سمیت شہر کی تمام مارکیٹوں کی پارکنگ میں گاڑیاں دھوئی جاتی ہیں، جس سے سڑک پانی کی وجہ سے جلد ٹوٹ جاتی ہے اس عمل کو روکنا ضروری ہے
تیسری گزارش پیشہ ور گداگر کے حوالے سے ہے
جناب، یہ بہت ہی تکلیف دہ عمل ہے، پیشہ ور گداگر گھروں میں گھس جاتے ہیں، دکانوں اور حتی کہ دفاتر تک میں گھس جاتے ہیں، ضلعی انتظامیہ ضرور اس جانب توجہ دے