ہم پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں، محمد اعجاز الحق


23 مارچ یوم پاکستان کے لیے پیغام


پاکستان مسلم لیگ(ض) کے صدر اور سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج 23 مارچ ہے اور81واں یوم پاکستان ہے قوم اس عظیم تاریخی دن کو ان حالات میں منا رہی ہے کہ کرونا وائرس نے ایک سال سے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ہمیں اس خطہ میں ملک کی سالمیت کے درپے بھارت کی گھناؤنی سازشوں‘ گیدڑ بھبکیوں اور جارحانہ رویوں سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، پوری قوم اس عزم کا اظہار کررہی ہے کہ وطن عزیز کی سالمیت کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہے، انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسلم لیگ(ض) کو اسلام، پاکستان اور آج کے دن سے خاص نسبت ہے کہ ہم پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں، اور قوم کو متحد کرنا چاہتے ہیں ہم یہ کام پاکستان کے ساتھ اپنی کمٹ منٹ کے لیے کر رہے ہیں حب الوطنی ایک فطری جذبہ ہے اور اپنے ملک کی محبت انسان کے خمیر میں ہوتی ہے انہوں نے کہا کہآج 23مارچ کا دن ایک بار پھر ہم سے سوال کرتا ہے کہ کیا پاکستان اس مقصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا کہ یہاں ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کھلی چھٹی دی جائے پاکستان ہمارے نبی آقا دوعالم حضرت محمد ﷺ کی بشارت کے نتیجے میں ملا ہے۔پاکستان اور اسلام ایک ہی تصویر کے دو رخ ہیں۔ عالمی استعماری طاقتوں نے پاکستان کو تجربہ گاہ بنا رکھا ہے جہاں کبھی عورت مارچ کا تجربہ ہوتا ہے اور کبھی اعتدال پسندی اور روشن خیالی کی آڑ میں غیر ملکی ایجنڈا ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس کے لئے نوجوان طبقے کو جھانسا دیا جارہا ہے مخصوص مقاصد کے لیے اس کی ذہن سازی کی جارہی ہے ایک باقاعدہ ایک منظم سازش کے تحت نوجوانوں کے دل ودماغ سے نظریہء پاکستان کو مٹایا جا رہا ہے تاکہ ان میں جذبہ حب الوطنی ماند پڑ جائے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں چانکیائی سازشوں کو سمجھنا ہو گا جس کے مطابق آپ کا پڑوسی آپ کا دشمن ہے اور پڑوسی کا پڑوسی آپ کا دوست ہے اور ہمارا ازلی دشمن بھارت اسی چانکیائی اصول پر مسلسل عمل پیرا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کیا ہے؟ نظریاتی پاکستان کے تقاضے کیا ہیں، اسلامی نظریاتی مملکت کیسی ہوتی ہے؟ یہ سب ہم جانتے ہیں، اسی لیے پاکستان پر مر مٹنے کو تیار رہتے ہیں، 23 مارچ 1940ء کو ہی قرارداد لاہور کی منظوری کے موقع پر قائداعظم محمد علی جناح نے متعصب ہندو پریس کے زہریلے پراپیگنڈے کے توڑ کیلئے بر صغیر کے مسلامنوں کو ذہنی طور پر تیار کیا تھا انہوں نے کہا کہ ہم اس پاک سر زمین کو شاد باد رکھنے کے لیے کسی بھی قسم کی کشور کشائی کے بغیر اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ ہمارا پاکستان کے ہر شہری وعدہ ہے اور پاکستان کے ساتھ بھی یہ وعدہ ہے کہ ہم عہد نبھائیں گے اورنظریہ پاکستان کی آبیاری اور تحفظ کا فریضہ ادا کرتے رہیں گے، ہمارا ماضی گواہ ہے، تاریخ شاہد ہے، کہ اس ملک کی حفاطت کے لیے ہمارے عزائم ناقابل تسخیر قلعہ بن کر ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ ادا کرہے ہیں اس مناسبت سے آج یوم پاکستان کے موقع پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور ہم یہ عہد بھی کر رہے ہیں کہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ کی حیثیت سے دشمنانِ پاکستان و اسلام کی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دیتے رہنے کیلئے تجدید عہد کرتے رہیں گے آج جس عزمِ صمیم کے ساتھ پوری قوم اور عساکر پاکستان ملک کی سالمیت کیخلاف دہشتگردوں اور انکے سرپرستوں کے گھناؤنے ایجنڈے کو ناکام بنانے کیلئے کمربستہ ہیں‘ ہم ان کے شانہ بشانہ ہے اور دہشتگردی کی جنگ میں سرخروئی کا متمنی ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر پر اس کا خصوصی درجہ ختم کر کے شب خون مارا پاکستان نے اس ایشو کو بھرپور طریقے سے دنیا کے سامنے رکھا اورہمیں اس بات پر فخر ہے کہ قرار داد پاکستان کے ساتھ ہی بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی خواہش کے عین مطابق اپنا سیاسی اور قومی سفر جاری رکھے ہوئے ہیں اور قائد کے اعتماد کوآج تک ٹھیس نہیں پہنچائی اپنے قائد کی روح اور قوم کے سامنے سرخرو کھڑا ہے۔ قائداعظم کو یقیناً اس کا مکمل ادراک تھا کہ قیام پاکستان کے بعد بھی دو قومی نظریے کی حفاظت اور پاکستان کو مخالف عناصر کی سازشوں کا سامنا کرنا پڑیگا الحمدللہ! مسلم لیگ(ض) نے نظریاتی بنیادوں پر دفاع پاکستان کا جو بیڑا اٹھایا تھا آج پچاس سال کے بعد بھی اسی طرح کاربند ہے ہم گفتار کے نہیں کردار کے غازی ہیں اور اچھی طرح یہ بات جانتے ہیں کہ بہترین جہاد جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے، کا مطلب اور معنی کیا ہیں؟ ہمارا کردار گواہ ہے کہ ہم یہ فریضہ انجام دے رہے ہیں،آج ریاست پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر بڑے چیلنجزکا سامنا ہے جن سے وسیع تر قومی اتحاد کے ذریعے ہی عہدہ برا ہوا ہو سکتا ہے ہم واقف ہیں کہ ہمارے اس خطہ میں صورت حال کیا ہے؟ سرحدوں پر کیا ہورہا ہے؟ بلاشبہ پاکستان کی کوششوں سے افغان مسئلہ مذاکرات کے ذریعے پرامن حل کی طرف گامزن ہے امریکہ اور افغان طالبان کے مابین امن معاہدہ ہو چکا ہے بھارت کی جانب سے امریکہ طالبان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں معاہدے کو منطقی انجام تک پہنچانا بھی پاکستان کے لئے چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم بدستور جاری ہیں سخت ترین پابندیوں کے حامل کرفیو کو ایک سال آٹھ ماہ ہونے والے ہیں کشمیر ایشو دنیا میں ہر سطح پر اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ بھارت پاکستان کے اس کردار پر آگ بگولہ ہے پاکستان کی دھمکیاں دینا اور ایک بار تو سرجیکل سٹرائیک کی حماقت بھی کی جس کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دو جہاز بھی مار گرائے بھارت مزید بھی مہم جوئی کر سکتا ہے ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمارے کارکن اپنے کردار کے ساتھ تیار ہیں