نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سابق صدر اورپاکستان یونین آف جرنلسٹس(دستور) کے صدر محمد نواز رضا نے واضح کیا ہے کہ پی ایف یو جے (دستور) پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ مسودے کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ملک میں پہلے سے موجود قوانین کے ہوتے ہوئے کسی نئے قانون اور اتھارٹی قائم کرنے کی ضرو رت نہیں ہے، آج کے جدید دور میں جب کہ اظہار رائے کی آزادی کو حکومتیں قانونی اور آئینی تحفظ فراہم کر رہی ہیں مگر اس مجوزہہ اتھارٹی کے ذریعے حکومت ملکی ذرائع ابلاغ کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنا چاہتی ہے اور پی ایف یو جے(دستور) اس کی سخت مزاحمت کرے گی، انہوں نے یہ بات میڈیا فاؤنڈیشن میں ہونے والی یاران صحافت و ادب کی ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، تقریب کے میزبان پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسین چغتائی نے پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم اس موضوع پر مکالمہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اظہار رائے کے ذریعے اس مجوزہ بل پر غور کیا جائے اور اس بل پر حکومت اور ذرائع ابلاح کے نمائندوں اور اداروں کے مابین جو ڈائیلاگ ہورہا ہے اس کے نتائج کیا ہوں گے، تقریب سے حمید قیصر، عابد ملک، ر آئی یو جے کے صدر قیصر عباس شاہ، سیکرٹری فنانس مرزا عبد القدوس، پارلیمانی رپورٹر ایسو سی ایشن کے جائنٹ سیکرٹری میاں منیر احمد، سینیئر تجزیہ کار اور مصنف سجاد اظہر، ماہر تعلیمسابق پرنسپل عارف قاضی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا، سجاد اظہر نے کہا کہ فیک نیوز روکنے کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے اور ایک خاص ملک کے ماڈل کی روشنی میں مجوزہ مسودہ تیار کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پابندیوں کا عالم یہ ہے کہ آج ذرائع ابلاغ میں حقائق پر مبنی خبر شائع ہونا مشکل ہے، میاں منیر احمد نے کہا کہ پی ایف یو جے کو اپنے الگ الگ پلیٹ فارم پر رہتے ہوئے اس بل کے خلاف کوئی مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل بنانا چاہیے تاکہ صحافتی تنظیموں کی تقسیم کا تاثر ختم ہوسکے، اور عامل کارکن کے مفادات کا تحفظ بھی یقنی بنایا جائے،ماہر تعلیمسابق پرنسپل عارف قاضی نے کہا کہ جبر کے ماحول میں آغا سورش کاشمیری جیسے نامور مدیروں نے حقائق سامنے لانے کے لیے بہت گراں قدرکام کیا، حمید قیصر نے کہا کہ حکومت عوام کی فلاح کے شعبوں میں کارکردگی دکھائے اور رکاوٹ ڈالنے کی بجائے عوام کو آئین کے مطابق اظہار رائے کا موقع دے
