قومی جمہوری اتحاد کے چیئرمین اقبال ڈار نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے تمام ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں اور پارلیمنٹ اور انتظامیہ ملک کی خوشحالی ،عوام کی ترقی اور ملک میں سماجی انصاف کی فراہمی کے لئے اپنی فرائض انجام دیں،عام انتخابات کے لئے اصلاحات کی جائیں ،اس کے بعد ملک میں غیرجانبدارانہ ،منصفانہ اور آزادانہ عام انتخابات کرائے جائیں ، انتخابی اصلاحات کےلیے تمام رجسٹر ڈسیاسی جماعتوں کواعتمادمیں لیا جائے ۔انہوںنے یہ بات ہفتہ کو نیشنل پریس کلب میں قومی جمہوری اتحاد کے مشاورتی اجلاس کے بعد اتحادکےرہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔پریس کانفرنس میں فقیر حسین بخاری ،خالد سلہری اورعاصمہ ملک بھی موجود تھیں ۔انہوں نے کہاکہ ملکی سیاسی صورتحال پر غور کے لئے اسلام آباد میں قومی جمہوری اتحاد میں شامل جماعتوںکا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اتحاد میں شامل ملک کی تیس سے زائد سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور نمائندوں نےشرکت کی ۔ اجلاس میں متفقہ طورپر طے پایا کہ ملک اس وقت جس سیاسی افراتفری،اخلاقی بدحالی اور معاشی ابتری سمیت جن دیگر مسائل کا شکار ہے اس پر آج کا اجلاس انتہائی تشویش کا اظہار کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کی وسیع البنیادمشاورت کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ قومی قیادت سے یہ مطالبہ کیا جائے کہ ملک کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ریاستی ادارے اپنی حدود میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں ۔عدلیہ سمیت دیگر قومی اہمیت کےادارے انتظامی اختیارات ہاتھ میں لینے سےگریز کریں ۔ ملک میںجاری جمہوری نظام ہی وہ واحدنظام ہے جس کی بنیاد پر اس ملک کے استحکام اور روشن مستقبل کی ضمانت دی جاسکتی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ۔آئندہ عام انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن فوری طور پر اصلاحات شروع کرے جس پرتمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے ۔عمران خان اوراس کے اتحادیوںنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں جس بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اجلاس اس کی پرزور مذمت کرتا ہے ،انہوں نے ہر قومی فیصلے کو اپنی انا اور ذاتی مفادات کی نذر کرتے ہوئے ہر بار یوٹرن لے کر قوم کو گمراہ کیا ۔ جس نام نہاد سازش کی بنیاد پر عمران خان اپنے صیہونی ایجنڈے پر عملدرآمد کے لئے عوامی مہم چلا رہے ہیں ،انہوںنے کہاکہ یہ امر ہر محب وطن سیاسی کارکن کے لئے انتہائی پریشان کن اور بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، سماجی ،معاشی ،معاشرتی اور اخلاقی اقدار کا جنازہ نکال دیا گیا ہے ۔دوسری طرف پی ڈی ایم کی قیادت میں اقتدار کی حوس میںمبتلاء ہو کر غلط سیاسی حکمت عملی اور عاقبت نااندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت میں آنے کی جلد بازی کی جس کے نتیجے میں پاکستانی عوام ایک اور بڑے عذاب میں مبتلاء ہوگئے ۔ملک تباہ ہورہا ہے اور اداروں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ۔عدلیہ جہاں دیگر اہم امور پر ازخودنوٹس لے رہی ہے وہاں سرعام سیاسی جلسوں میں کسی کے بارےمیں غدار کا لفظ استعمال کرنے کا بھی ازخود نوٹس لےاورہم اس وقت ملک کو ایٹمی قوت بنانے کی چوبیسویں سالگرہ منانے جارہے ہیں ،پاکستان ایک قابل فخر اور ذمہ دار ایٹمی قوت ہے جس کے تحفظ کے لئے اقوام متحدہ سمیت دیگر ایٹمی طاقتوں کو ذمہ دار کردارادا کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنا امن عالم کے مفاد میں ہوگا ۔اس لئے یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئے ہر ممکن جدوجہد کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ قومی جمہوری اتحادکے مشاورتی اجلاس میں بھی اس بات کا عزم کیا گیا ہے کہ پاکستان کو اس گمبھیر صورتحال سے نکالنےکے لئے اپنے تن ،من دھن کی بازی لگا دیں گے اور ملک کے استحکام سے کھیلنے والی تمام قوتوں کا ہر سیاسی میدان میں ڈٹ کا مقابلہ کیا جائےگا ، قومی جمہوری اتحاد کے پاس ملک کو بہتر طرز حکومت کی طرف لےجانے ،عوام کی خوشحالی ،معاشی ترقی اور زرعی وصنعتی اصلاحات کےعلاوہ دیگر مسائل پر قابو پانے کے لئے ایک جامع پروگرام تیار ہے اور آئندہ انتخابات میں ہر حلقہ سے اپنے امیدوار کھڑے کیے جائیں گے تاکہ عملی طورپر ملک کی سیاست میں نتیجہ خیز کردار ادا کیا جاسکے ۔
