پاکستان میں متعین یونان کے سفیر کونسٹنٹینوس موٹسوس نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کیپٹل آفس اسلام آباد کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمن ، چیئرمین کوآرڈینیشن مرزا عبدالرحمن ، سیکرٹری جنرل بریگیڈافتخار احمد اوپل ، ایم آئی (ایس آئی ) ریٹائرڈ، سیکرٹری جنرل ایف پی سی سی آئی سمیت فیڈرل ایریا کے تاجروں و صنعتکاروں سے ملاقات کی ۔ یونان کے سفیر نے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کر کے دوطرفہ معاشی تعلقات میں بہتری لا سکتے ہیں۔یونان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور یونان میں موجود تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقعوں بالخصوص شمسی توانائی کے شعبہ میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یونان کو تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ نئے کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کا منتظر ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) نہ صرف اس خطے میں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک ممکنہ گیم چینجر ہے۔ بلاشبہ پاکستان دنیا کے ہر ملک کے لیے سب سے بڑی تجارتی منڈی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یونانی سفارتخانہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو قریب لانے اور تجارت کے فروغ کیلئے ایف پی سی سی آئی کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمن اور چیئرمین کوآرڈینیشن مرزا عبدالرحمن نے پاکستان اور یونان کے مابین تجارت کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی ملک کی معاشی نمو کیلئے تجارتی روابط ناگزیرہیں ۔پاکستان اور یونان کے مابین کاروباری وفود کے تبادلے سے نہ صرف باہمی تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا بلکہ کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ یونان میں موجود پاکستانی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے مراعات اور سیکورٹی فراہم کی جائے اور پاکستان کیلئے یونانی امیگریشن پالیسی کو مزید نرم اور دوستانہ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری جینوئن بزنس مین کو ہی یونانی ویزہ کیلئے سفارش کرتا ہے جس کی چھان بین ہو چکی ہوتی ہے لہٰذا یونانی سفارتخانہ ایسے لوگوں کو ویزہ کیلئے ترجیح دے۔ عمر مسعود الرحمن نے تجویز دی کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو قریب لانے کیلئے ایک جوائنٹ بزنس کونسل کا قیام عمل میں لائے جائے جو کہ دونوں ممالک کے قومی چیمبرز کے تحت کام کریگا۔ اس طرح سے پاک یونان جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی ، تجارتی اور تعلقات میں مزید اضافہ اور استحکام ہوگا۔ اس موقع پر یونانی سفیر نے عمر مسعود الرحمن کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونان کا سفارتخانہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو قریب لانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گا
