تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ سے جہاں دیگر صوبے متاثر ہوئے وہیں گلگت بلتستان میں بھی عوام اور تاجروں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے متاثرین کی امدد کیلئے فلڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ قائم کی جس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان خیبرپختونخوا کیساتھ ساتھ فیڈرل ایریا میں ریجنل کمیٹیاں قائم کی گئیں۔ فیڈرل ایریا بشمول گلگت سے مرزاعبدالرحمن چیئرمین کوآرڈینیشن ، امین اللہ بیگ نائب صدر، قربان علی ، سجاد سرور اور محمد فرخ علوی نے فیڈرل ایریا میں بھرپور مہم کا آغاز کیا اور بڑے پیمانے پر فنڈ اکٹھا کیا۔ کمیٹی اراکین نے فیڈرل ایریا بشمول گلگت بلتستان کے مخیر حضرات کی مدد سے متاثرین کی مدد کیلئے امدادی سامان کی خریداری کا عمل مکمل کرلیا ہے جس میں واٹر پروف خیمے؛ لینن شیٹس؛ پینے کا صاف پانی؛ خشک کھانے کی اشیا، جیسے کہ بھنے ہوئے کالے چنے، کھجوریں اور بسکٹ؛ پیک شدہ دودھ اور جوس؛ مختلف عمر کے بچوں کے لیے فارمولا دودھ؛ سلے ہوئے یا پہننے کے لیے تیار شدہ کپڑے؛ پلاسٹک کے جوتے؛ سینیٹری پیڈز؛ گھروں میں محصور لوگوں کے لیے خام کھانے کی اشیا جیسے چاول، آٹا اور دالیں؛ بوڑھوں، بیماروں، ماں اور بچوں کے لیے ادویات اور مویشیوں کے لیے خشک چارہ وغیرہ شامل ہے ۔ امدادی سامان کی تقسیم کے پہلے مرحلے کے بعد گلگت بلتستان میں ایک سروے بھی کیا جائے گا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ متاثرین کو کن اشیاء کی ضرورت ہے تاکہ ایف پی سی سی آئی جلد از جلد ان کی ضروریات کو پورا کرسکے ۔ اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے مرزا عبدالرحمن چیئرمین کوآرڈینیشن اور امین اللہ بیگ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی مشکل کی اس گھڑی میں اپنے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پہلے مرحلے میں متاثرین سیلاب کو ضروری اشیاء کی فراہمی عمل میں لائی جا چکی ہے ۔ گلگت بلتستان میں ہفتہ کے روز امدادی سامان تقسیم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے عمل میں بھی بزنس کمیونٹی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والے تاجروں کے نقصان کے ازالہ اور ان کی بحالی کیلئے ایف پی سی سی آئی ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا۔
