عمران خان نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے پر دہشتگردی کے مقدمے کے معاملے پر تحریری جواب جمع کروادیا۔
عمران خان نے اپنے وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کے ذریعے جے آئی ٹی کو تحریری جواب جمع کروایا۔
تحریری جواب میں عمران خان کا کہنا ہے کہ میں بے گناہ ہوں مقدمہ خارج کیا جائے، تحریک انصاف کا چیئرمین ہوں اور پاکستان کا وزیراعظم رہ چکا ہوں۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ کوئی غیر قانونی عمل کیا اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا، تقریر میں جو کچھ کہا دہشتگردی کے زمرے میں نہیں آتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے شہباز گل پر تشدد کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد ثابت ہوا۔یہ بھی پڑھیے
- خاتون جج کو دھمکی: عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
- خاتون جج کو دھمکانے کا سوچ نہیں سکتا، اپنے الفاظ پر افسوس، عمران کا پھر غیر مشروط معافی سے گریز
- خاتون جج کو دھمکی، عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع
اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ضمانت کے معاملے پر عمران خان عدالتی حکم کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے شاملِ تفتیش نہیں ہوئے، جس پر انہیں نوٹس جاری کردیا گیا۔