ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان اعلیٰ اور درمیانے درجے کی سرکاری بھرتیاں اور اجرتیں منجمد کرے، سرکاری عملے کے اجلاسوں، سفری اخرجات اور پیٹرول کا استعمال کم کریں۔
ورلڈ بینک نے پاکستان کی حالیہ معاشی ترقی اور خدشات پر رپورٹ جاری کی جس میں تجویز دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گاڑیوں کی خریداری بند کرے، پبلک سیکٹر اداروں کی سبسڈی اور قرضوں کی فراہم ختم کریں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان معاشی اصلاحات کے ذریعے پائیدار نمو حاصل کرسکتا ہے۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اخرجات کم کرنے کیلئے روایتی رجعت پسندانہ سبسڈی کی فراہمی کم کی جائے، بجلی کی سبسڈی ختم کی جائے، بجلی کی ٹارگٹڈ سبسڈی کی فراہمی بہتر کی جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ اور قومی، سماجی، معاشی رجسٹری کے ذریعے گیس کی نقد سبسڈی دیں، پیٹرولیم سبسڈی ختم کریں یا کم کریں۔
اسی طرح ٹیوب ویل سبسڈی ختم کریں، یہ بےجا صرف کی ترغیب دیتا ہے، گندم کی سپورٹ پرائس سبسڈی سے بڑے زمینداروں کو فائدہ ہے۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت کا سنگل ٹریژری کھاتہ قرض کی ضرورت اور سودی خرچ کم کرے گا، کفایت شعاری سے حکومتی اسٹاف اور آپریشنل لاگت کم کریں۔