،یوں معاہدے کی بحالی کی راہ ہموار ہوئی

وزیر اعظم شہباز شریف جب 22 اور 23 جون کو پیرس میں منعقدہ ’’نیو گلوبل فنانشل پیکٹ‘‘ سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے گئے تو وہاں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا بھی موجود تھیں۔ سری لنکا کے صدر رنیل وکرما سنگھے نے کرسٹالینا جارجیواسے ملاقات کر کے انہیں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کیلئے قائل کیا۔ وزیر اعظم نے کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کر کے غلط فہمیوں کو دور کیا، انہیں یقین دلایا کہ ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ، جو آئی ایم ایف کی سب سے بڑی شرط تھی، اسے دوست ممالک چین، سعودی عرب اور یو اے ای نے پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،یوں معاہدے کی بحالی کی راہ ہموار ہوئی۔ چین نے 3.5 ارب ڈالر، سعودی عرب نے 2 ارب ڈالر اور یو اے ای نے ایک ارب ڈالر دے کر آئی ایم ایف کی ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کی اہم شرط کو پورا کیا جس پر پاکستانی قوم انکی احسان مند رہے گی۔ معاہدے کے نتیجے میں آئی ایم ایف سے موصول 1.2 ارب ڈالر کی رقم گوکہ اتنی بڑی نہیں مگر آئی ایم ایف معاہدے کی بحالی سے دوسرے عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈز ملنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے جس کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کچھ ماہ میں 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔