سابق چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے رجسٹرار کے ذریعے حکومت سے کہا تھا کہ چونکہ میں بطور سابق جج دو ہزار یونٹ ماہانہ بجلی مفت استعمال کر سکتا ہوں۔ تو چونکہ میں نے سولر سسٹم لگوایا ہوا ہے تو دو ہزار یونٹ ماہانہ کے پیسے مجھے دیے جاویں۔
آج فنانس ڈویژن کی جانب سے خط لکھ کر سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار کوبتایا گیا ہے کہ ہے دو ہزار یونٹ ماہانہ تو مفت دیے جاتے ہیں لیکن وہ اگر استعمال نہ ہوں تو ان کے بدلے میں پیسے دینے کی کوئی پالیسی نہیں۔