بہت سے الیکٹیبلز نے جوائن کیا ہے

جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق اور پاکستان عوامی قوت کے سربراہ خاقان وحید خواجہ نے محمد اعجاز الحق کی سربراہی میں قائم قومی یک جہتی اتحاد میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ وہ ملک میں صفا ستھری سیاست اور عوامی بھلائی کے منصوبوں کے لیے مل کر کام کریں گے اور اتحاد انتخابات کے بعد بھی قائم رہے گا ان رہنماؤں نے یہ اعلان ہفتہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایجاز الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا‘ قومی یک جہتی اتحاد کے سربراہ اعجاز الحق نے دونوں جماعتوں کے سربراہوں کی اتحاد میں شمولیت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مذید سیاسی جماعتیں بھی اتحاد کا حصہ بنیں گی محمد اعجاز الحق نے کہا کہ ہمخٌال شخصیات اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک پلیٹ فارم پر جدوجہد کے لیے ایک عرصہ سے کوشش کی جارہی تھی اور اب اس میں سیاسی جماعتوں اور سیاسی شخصیات نے شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے انہوں نے کہا کہ بہت سے الیکٹیبلز نے بھی قومی یک جہتی اتحاد کے پروگرام اور منشور سے اتفاق کرتے ہوئے جائن کیا ہے اور ہم سب مل کر مشترکہ منشور بھی قوم کے سامنے رکھیں گے جس میں بہبود اور فلاح مرکزی نکتہ ہوگا محمد اعجاز الحق نے کہا کہ اتحاد میں شامل جماعت پاکستان عوامی قوت کے سربراہ اسلام آباد کے حلقہ این اے47 سے قومی اسمبلی کے لیے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور ان کی کامیابی یقینی ہے انہوں نے عام شہریو ں کے لیے ہیلتھ کارڈ جاری کیے تھے جن کی تعداد اب پچاس ہزار تک پہنچ چکی ہے اس ہیلتھ کارڈ سے شہری نہائت کم نرخوں پر اپنا مناسب علاج کرا رہے ہیں انہیں اپنے حلقہ کے عوام کے مسائل اور ان کے حل سے متلعق مکمل ادراک ہے پاکستان کی سیاست میں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے‘ملک میں پولرائزشن ہیں جب تک تمام جماعتیں اکھٹے بیٹھ کر طے نہیں کریں گے ان کے مسائل کے حل نہیں نکل سکتا مولانا حامد الحق نے کہا کہ اس وقت ملک میں انتشار کی نہیں بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے اعجاز الحق کے والد اور میرے بزرگوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق رہا ہے‘ وقت کی ضرورت ہے ایسے اتحاد بن جائیں جنہیں دائیں بازو کی طاقت سمجھا جائے انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست میں اب گالی کا کلچر ختم ہونا چاہیے‘مسلمان ہیں اس طرح کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے‘ انہوں نے کہا کہ دینی قومی سیاست کے یے ہم نے سیاستدانوں کو دعوت بھی دی‘اعجاز الحق کے ساتھ کئی مذہبی سیاسی شخصیات مل چکے ہیں‘ان جماعتوں کو صرف انتخابات تک نہیں بلکہ ملکی و قومی مفادات کے لیے آگے لیکر جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ کوئی نیک قیادت آئے اور عوام کو تکلیف سے نکالیں‘ہم ایسا منشور ا رہے ہیں جو عوام کو بھی منظور ہوگا انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی کا مخالف نہ سمجھا جائے ہمارے ساتھ چلیں اس اتحاد کے مثبت نے نتائج نکلے گی

اپنا تبصرہ لکھیں