نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے تحت کراچی،خیبر پختونخواہ اوراسلام آباد میں انتخابی دھاندلی کے خلاف کل بروز جمعہ شام چار بجے نیشنل پر یس کلب اسلام آباد کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جا ئے گا، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے مر کزی رہنماء لیاقت بلو چ کر یں گے، جبکہ احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم، سید عارف شیرازی، نصرا للہ رندھاوا اور دیگر قائدین بھی خطاب کر یں گے،انھوں نے کہا کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا اور خیبر میں بھی ہمارے مینڈیٹ پر شب کون مارا گیا ہے، اسلام آباد کے این اے 46سے 19ہزار ووٹ کو 9 ہزار کردیا گیا، لاہور سے نواز شریف کے حلقے میں جماعت اسلامی کے حاصل کردہ ووٹس کو صفر کیا گیا، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ دارایاں ادا کر نے میں بُری طر ح ناکا م ہو گیا ہے۔ ان خیا لات کا اظہار انھوں نے دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں پریس کا نفر نس کر تے ہو ئے کیا،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصر اللہ رندھاوا، محمد کاشف چوہدری، ملک عبدالعزیز بھی مو جو د تھے۔
میاں محمد اسلم نے کہا بڑے پیمانے پر دھاندلی کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش ہے،کراچی میں پہلے حا فظ نعیم الرحمن کو خاموش کروانے کے لیے جتوا دیا گیا لیکن حافظ نعیم الرحمن کا اپنی جیتی ہو ئی نشست کو پی ٹی آئی کو دینا فراڈ الیکشن اور نظام کے منہ پر طمانچہ ہے، اسلام آباد میں بھی جماعت اسلامی کی الیکشن مہم میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی یہاں ہمارے بینرز اتارے جا تے رہے، ہمارے ووٹوں کی چوری کی گئی، میاں محمد اسلم نے جماعت اسلامی کا پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کے آغاز پر ہی جماعت اسلامی کی خیبر پختونخواہ میں جیتی ہو ئی سیٹیں چھین لی گئی، جماعت اسلامی نے ستر کے بعد پہلی دفعہ اپنے جھنڈے، منشور اور انتخابی نشان ترازو کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیا ہے، عوام نے ہمیں بڑی تعداد میں ووٹ دے کر بنیاد فراہم کی ہے جس کی بنیاد پراسلامی فلاحی ریاست کی تعمیر کا سفر جاری رہے گا۔
محمد کاشف چوہدری نے کہااس الیکشن نے ریاست کے سارے نظام کو ننگا کر دیا ہے پچاس ہزار لیڈ والے کو ہروا دیا گیا جبکہہارے ہو ئے لوگوں کو مصنوعی طر یقے سے جتوا دیا گیا ہے، ایکشن کمیشن کسی کی شکایت سننے کے لیے تیار نہیں، انصاف دینے والے سارے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، جماعت اسلامی کے امیدواران کے حاصل کردہ ووٹوں کومخالف امیدواران کے کھاتے میں ڈالا گیا، جماعت اسلامی کی جیتی ہو ئی سیٹوں کو اس لیے ہروایا گیا تا کہ پارلیمنٹ میں من مر ضی کے قوانین پاس کروائے جا سکین جماعت اسلامی آئی ایم ایف، باجوہ کی ایکسٹینشن، ناموس رسالت کے قانون، ٹرانسجینڈر بل اور ملکی مفادت کے خلاف ہو نے والی قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو ئی تھیں
