رمضان المبارک کی مخصوص عبادات یعنی روزے اور قیام اللیل کا قرآن مجید سے گہرا تعلق ہے ۔ رمضان المبارک کا اصل حاصل ہی قرآن سننا ،پڑھنا اور اسے سیکھ کر اس پر عمل کر نے کی کوشش کرنا ہے ۔ ہمیں رمضان المبارک میںاس بات کا سب سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ قرآن مجید پڑھ سکیں اور اس کے معانی ومطالب کو سیکھ کر اس پر عمل پیرا ہو سکیں ۔
روزہ کا مقصد تقوی پیدا کرنا ہے ۔ اس لیے اس مہینے میں اللہ تعالی کی نافرمانی سے بچنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ رمضان کے علاوہ باقی دنوں میں اللہ تعالی کی نافرمانی کی جائے ۔صرف اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل میں دن بھر بھوکا پیاسا رہنا اور اس کے بعد راتوں کو کھڑا ہو کر نماز پڑھنا اور اس کا کلام سننا اس سے ایک خاص ماحول بنتا ہے اور ایک خاص کیفیت پیدا ہوتی ہے ۔اس ماحول اور کیفیت میں یہ جذبہ زیادہ گہرااورقوی ہو سکتاہے کہ ہم اس چیز اور کام سے بچیں جو اللہ تعالی کی نافرمانی کے زمرے میں آتا ہو۔ہر لمحہ ہر قسم کی نیکی کی طلب مومن کی فطرت کا لازمی جزو ہے
