صرف اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل میں دن بھر بھوکا پیاسا رہنا اور اس کے بعد راتوں کو کھڑا ہو کر نماز پڑھنا اور اس کا کلام سننا اس سے ایک خاص ماحول بنتا ہے اور ایک خاص کیفیت پیدا ہوتی ہے ۔اس ماحول اور کیفیت میں یہ جذبہ زیادہ گہرااورقوی ہو سکتاہے کہ ہم اس چیز اور کام سے بچیں جو اللہ تعالی کی نافرمانی کے زمرے میں آتا ہو۔ہر لمحہ ہر قسم کی نیکی کی طلب مومن کی فطرت کا لازمی جزو ہے لیکن رمضان المبارک کے مہینہ میں اس کا اور زیادہ اہتمام کرنا چاہیے ۔ اس لیے کہ اس مہینہ میں نیکی کا اجر و ثواب بڑھ جاتا ہے ۔ اس کے لیے ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم تکبیر تحریمہ کا التزام کریں اور زیادہ سے زیادہ نوافل پڑھنے کی کوشش کریں ۔
