لوگوں کو بہت غصہ ہے

پی ٹی آئی پے الزام

باعث افتخار انجنیئر افتخار چودھری۔


میں نے ناصر صاحب کا کالم پڑھا ہے سب سے پہلی بات ہے سلام پیش کرتا ہوں میں پہنچا ہوں کل عمرہ کے لیے جاؤں گا گا کسی حد تک یہ بہت ٹھیک بھی ہے کہ ا لیکن یہ اپ کو کس نے بتایا کہ پی ٹی ائی کا میڈیا سیل جو گالم گلوچ برگیڈ ہے دیکھیے لوگوں کو بہت غصہ ہے ان کے ووٹ کو پامال کیا گیا ہے ان کے پسندیدہ شخصیت کو اقتدار سے پرے کر دیا گیا ہے تو ایک وقت میں بندہ کیا کرتا ہے کہ گالی نہ دے تو کیا کریں اب یہ بھی اگر اس سے حق چھین لیں کہ وہ ادب اداب سے بات کرے اور مولانا طارق جمیل بن کے اپنا کام کرے تو یہ ناممکن ہے ویسے اپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے خواجہ اصف نے ٹریکٹر ٹرالی کہ کس کو کہا تھا اور پھر اس کے بعد ڈیزل کا خطاب کس نے دیا تھا اور میں اور چیزوں کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ یہودی کس کو کہا گیا اچھا اس کو ٹیرن کا باپ کس کو کہا گیا اس طرح بے شمار ایسے کام ہیں جو بحیثیت قوم ایک دوسرے کو گالی گلوچ دینا یہ میرا خیال میں حقیقت ہے کہ وہ لاہور کے تو وہ ہے تو پارٹی شیخ روحیل اصغر انہوں نے کہا تھا کہ پنجابی گالی نہ دے دے اور کیا کرے تو اس طرح سوشل میڈیا لوگ اپنے غصے کا اظہار کرتے ہیں اب یہ دیکھیے کہ اپ خود کہہ رہے ہیں کہ تحریک انصاف کی کارکردگی بہت اچھی تھی اور اپ نے ہی یہ تسلیم کیا کہ تحریک انصاف اپنی اچھی کارکردگی ان لوگوں کے سامنے نہیں لا سکی اب اپ دیکھ لیجیے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو جب الگ کیا گیا تو اس وقت پیٹرول کے کیا ریٹ تھے اس وقت لوگوں کو یہ لنگر خانے اور بہت سارے میں تو نام بھی نہیں لے سکتا احساس پروگرام بنے بنائے گھر یا گھر کے لیے قرضہ اور لوگوں کو بے شمار سہولتیں دی گئی ہیں احساس پروگرام جس کے پوری دنیا نے اس کو سراہا ہے تو یہ ساری چیزیں بھی میڈیا کے سامنے لائی گئی ہیں اب جو کوئی نہ پڑے تو پھر اس کے بارے میں کیا اپ کہہ سکتے ہیں ناصر مغل صاحب اپ ایک بہترین دوست ہیں اچھے لکھاری ہیں اور اپ کی سوچ بہت اچھی ہوتی ہے اپ نے دونوں جان ب بھی اشارہ کر کے دکھا دیا لیکن ایک چیز ہے کہ اب سیاست کو سیاست کون سمجھ کے کرے گا میرے بچوں نے مجھے پاکستان سے تقریبا لڑ جھگڑ کے واپس منگوا لیا ہے ان کو یہ پتہ تھا کہ ہمارا ابو کسی نہ کسی جا کے جگہ ٹکرا کے تو ہمارا جو ہے نا مستقبل ہمارے باپ کا ختم ہو جائے اب پورے اس عرصے میں چار چھ مہینے میں گھر سے غائب رہا ہر ادمی کی ایک ہی داستان ہے پچھلے دنوں پی ٹی ائی کے ایک اجلاس میں جو بیرسٹر گوہر علی صاحب اس کا کر رہے تھے اور ندیم افضل بنٹی نے وہ ارگنائز کیا تھا اور میں بحیثیت پنجاب ٹی ائی کے نائب صدر کے حیثیت سے وہاں ان کے ساتھ ہی بیٹھا تھا تو ہر بندہ اپنی اپنی داستان سنا رہا تھا اپ یقین کریں کہ پی ٹی ائی کی سب سے بڑی ایک خرابی یہ ہے کہ وہ ان چیزوں کو کتابی شکل میں نہیں لا سکتی اور میں چاہوں گا کہ پی ٹی ائی کے لوگ جو ہے وہ مجھے یہ ٹاسک دیں کہ میں ان لوگوں کے داستانیں چھپواؤں ہاں البتہ ان سے میں درخواست کروں گا کہ ہمارے ایک ایم پی اے صاحب وہاں پہ سابق ایم پی صاحب وہ کچھ کہہ رہے تھے کہ میں 2002 میں ایا جبکہ وہ میرے سامنے 2008 میں ائے تھے اور میرے اوپر 50 پرچے 25 پرسوں ہو گئے اور میرا مکان گرا دیا گیا بڑا بھی دیتے ہیں شیب داستاں کے لیے اس طرح نہیں کرنا چاہیے اگر اس طرح اداروں کو ب** کیا گیا تو پھر میں سمجھتا ہوں کہ ایک سابق پارلیمنٹیرین کے منہ سے اگر یہ لکھا جائے کہ میرا گھر ا تباہ کر دیا گیا یا میرے بچوں کو اس طرح پرچے ان کے اوپر 15 20 ہمارے اوپر ہو گئے تو یہ سچ بھی بولا کریں تو یہ چیزیں ہوئی ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے اندر ہونے کی وجہ سے بہت سارے معاملات ایسے خراب ہوئے ہیں لوگوں نے بہت پیسہ بنایا ہے وکیلوں کا خاص طور پہ تو یہ نام بھی لیا جاتا ہے اور اچھے بھی کوئی وکیل ہیں قیصر عباس بھی ہیں بیرسٹر گوہر بھی ہیں اور اچھے بھی ضرور ہوں گے اور لوگوں نے اس طرح کے الزامات لگائے ہیں کہ مروت صاحب کے بارے میں لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ بھئی اس نے ہم سے یہ مانگا فلاں مانگا اور یہ چیزیں جو ہیں نہیں ہونی چاہیے بلکہ میں سمجھتا ہوں ناظم ر مغر صاحب میں نے ایک انشاءاللہ پنجاب کی پی ٹی ائی کے ذمہ دار ہونے کے حیثیت سے میں نے ایک سیل قائم کیا ہے ہم ان کے لوگوں کی شکایتیں سنیں گے اور جہاز شکایتوں کے وہ واد ان کو اپنی ا رپورٹ بھی کریں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ امد خان صاحب صرف اپنی سینٹر کی سیٹ لے کے چپکے سے نا بیٹھ جائیں بلکہ کام کریں ان لوگوں کے بارے میں سنیں کن کس کی لوٹا اور کس طرح لوٹا یہ تو ایک ہمارا حق بنتا ہے اور ہر چیز کا ا یہ جو الزام لگے اس کا تو دیکھا جائے گا اپ دیکھیں شیخ رشید کو ویسے تو ہم ایسے ہی باتوں کا بتنگڑ بنانے والا سمجھیں لیکن ان کی انہوں نے جو یہ رپورٹ کیا ہے کہ میں ٹکٹ خدا کی قسم اور مکہ کی قسم وہ ہمارے ایک کینڈیڈیٹ نے خریدا ہے تو اس کی تحقیق ہونی چاہیے اس کی یہ بھی تحقیق ہونی چاہیے کہ بھئی ان ٹکٹوں کے خرید کے پیچھے کون تھا اور کیا وہ ایک ہی عورت تھی یا دو عورتیں تھی ایک کا تو اس بات کا تو مجھے پتہ چل گیا ہے کہ میرے ساتھ جو ٹکٹ وہ ناجائز ہوا لیکن یہ میں نے کہہ سکتا کہ بھئی وہ ٹکٹ پیسے کی وجہ سے گیا ہے پیسہ اس نے کیا دینا تھا وہ ایک کونسلر کے جتنا پیسہ خرچ کر کے ایم پی اے بن گیا تو ایسے الزام ہم نے ہی قبول کریں گے تو ناصر صاحب اپ نے بہت ہی اچھا لکھا اب اپ کے یہ جو جوابیں ہاں غزل ہے یہ میں اپ کو بھیج رہا ہوں اگر مناسب سمجھے تو اس کو نوک پرلک اس کی درست کر کے اس کو چھاپ دیں نہیں تو کوئی ایسی بات بھی نہیں ہے اج کل کون پڑتا ہے اتنی اخباریں لے کے وہی جو لگتا ہے اس کے اوپر ائے گا ہم اس کو ایک نیٹ کے اوپر ڈال دیں گے جو پڑھ لے گا پڑھ لے گا نہیں پڑے گا تو کوئی ایسی بات نہیں باقی اپ کو جدہ سے سلام کیا خوبصورت شہر بنا دیا ہے اور کس انداز سے میں نے پانچ سالوں میں جو آج تبدیلی دیکھی ہے اس کا میں آپ کو بیان کروں گا گندے ترین ایریے جہاں پہ پانی کھڑا رہتا تھا یہ اپنے زہرا اور مہران اور کبابش ایریا میں اج ایک شاپر تک بھی نظر نہیں اتا محمد بن سلمان یقین کریں کہ سعودی بھی مجھے کہہ رہا تھا کہ پاکستان کو محمد بن سلمان کا طرز وہ اپنانا چاہیے اور لٹیروں کو جیلوں میں ڈال کر اپنا پیسہ وصول کرنا چاہیے صحیح بات ہے اور یہی صحیح بات ہے
باقی نہال ہاشمی روہیل اصغر خواجہ اصف طلال چودری جیسے لوگوں کے لیے ہم نے کوئی گالم گلوچ برگیڈ نہیں بنا رکھا ہمارے جیالے نیٹ پہ اپنا سستے پیکج کرا کے موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت کا منہ کر دیتے ہیں بند۔

اپنا تبصرہ لکھیں