جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور سابق کنوینر کل جماعتی حریت کانفرنس کانفرنس آزاد جموں وکشمیر چیپٹر ، نے مسلمانوں کے نام اپنے عید مبارک پیغام میں خبردار کیا ہے کہ یہ عید ساری دنیا میں اپنی تاریخ میں غالبا وہ پہلی عید ہوگی، جس کی خوشیاں مناتے ہوتے ہوئے بہت سارے غیرمعمولی ناخوشگوار اور المناک واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ جہاں ہم ایک طرف سے رمضان کے مہینے میں روزوں کے ساتھ نزول قرآن اور عیدالفطر کی عظیم الشان یاد تازہ کرتے ہیں۔ وہیں آج میں دیکھ رہے ہیں کہ اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کے لئے سامراجی اور صلیبی طاقتوں اور ان کی گماشتہ حکومتوں نے نہ صرف اپنے زہریلے پروپیگنڈے کو ذہنوں میں اتارنے کے لئے ہمہ گیر مہم کو نئی طاقت بخشی ہے، وہیں دور جدید کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے بم، میزائل، راکٹ، آبی اور ہوائی جہاز بنائے گیے ہیں، جن کی تباہ کن طاقت حیرت انگیز طور پر خوفناک ہے۔ اسرائیل ان سے لیس ہے اور امریکہ اور یورپ کی طاقتیں اپنی جدید ترین جوہری ہتھیاروں اور کھربوں کی مشینری سے صیہونی ریاست کو لیس کرتی جارہی ہیں اور فلسطین میں 30 ہزار بے گناہوں میں بڑے پیمانے پر بچوں اور خواتین کا بے دردی سے 6 مہینوں میں صفایا کردیا گیا ہے۔ اسلامی دنیا کے بڑے بڑے المیوں میں اس وقت غزہ اور فلسطین
کے مقبوضہ علاقوں کا منظر بھیانک ترین اور تاریخ انسانیت میں صیہونیوں کی برپا کردہ فلسطین کش صورت سب سے زیادہ بے رحمانہ ہے۔ اور بھی زیادہ افسوسناک اور خطرناک مسلم دنیا کی خاموشی ہے۔ لیکن حیران کن اور حوصلہ افزا غیرمسلم دنیا میں غیرمسلم عوام کی فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے فسطائی اقدامات اور فلسطینیوں کے جینو سائڈ (genocide ) کے خلاف تہلکہ خیز مظاہرے ہیں۔ اسرائیل ، فلسطین کو مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل کرکے، اس کے اندر اپنی نسل پرست حکومت اور آبادی بٹھانے کی تیاری کرچکا ہے۔
اسی طرح جموں وکشمیر کی مسلم اکثریت ریاست بھی ایک نسل پرست ہندتوا مودی سرکار کے ہاتھوں میں چلی گئی ہے اور وہ بھی کشمیر میں اسرائیل سے مختلف منصوبے نہیں رکھتی ہے۔ یونین ٹرائی کے تمام قوانین کی زد میں کشمیر کو لایا گیا ہے۔ نسل پرست مودی حکومت نے کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں اور یو۔ این۔ چارٹر کو پھاڑ کر اپنے خود ساختہ قوانین نافذ کردئے ہیں جن کی کوئی گنتی نہیں ہے۔ سیاست ، صحافت، ذرائع ابلاغ عامہ اور سوشل میڈیا کو بی جے پی سرکار کی لونڈی بنا دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا اور سیاسی زبانوں پر تالے چڑھائے گئے ہیں۔ آر ایس ایس کا بٹھایا گیا سنا ٹا چھایا ہے۔ انسانی حقوق کی بات کرنے والے اور ایسے تمام دفاتر مقفل ہیں۔ سیاسی رہنما، کارکن، عام شہری، کالم نویس، رپورٹر ، فوٹو جرنلسٹ، عام و خواص شہری، سرکاری ملازم، وکیل، طالب علم ، جرنلسٹ، ڈاکٹر ہزاروں کی تعداد میں جیل خانوں میں عمر بھر کے لئے بند ہیں۔ بہت ساری زمینوں اور مکانات اور فلاحی اداروں کو بحق سرکار ضبط کیا گیا ہے۔ اور ہندوستان کے باشندوں کے علاوہ ، ہندوستانی صوبوں کے لئے کشمیر میں وسیع و عریض رقبہ جات لینے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ ریاست مہاراشٹر کے لئے اچھہ گام بڈگام میں سرینگر ائرپورٹ کے قریب 2۔5 ایکڑ شاملات دہ کی محفوظ اراضی قبضے میں لینے کے احکامات نافذ ہوگیے ہیں، جس پر مہاراشٹر بھاون تعمیر ہوگا۔اسی طرح دیگر بھارتی ریاستوں کے لئے بھی کشمیر میں سٹیٹ ہاوسز کے لئے اراضی لی جائے گی اور تاریخ میں پہلی بار کو ئی ہندوستانی سرکار کشمیر میں اپنے صوبائی ہاوس تعمیر کرے گی۔ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے فیصلوں کے خلاف ہیں اور اس خطے میں بھارت اس طرح ایک خطرناک علاقائی جنگ کو دعوت دے رہا ہے یا جنگ کا چلینج کر رہا ہے۔ خوفناک بات یہ ہے کہ آر ایس ایس حکومت نے وادی میں سیوک بھارتی کے نام سے مسلمان بچوں کو اسلام سے بر گشتہ کرنے کے لئے برین واشنگ شروع کی ہے۔ اس غرض کے لیے وادی میں 1250 اسکول قائم کئے گئے ہیں جو آئندہ برسوں میں مسلمانوں کی نئی نسل کو ہندو بنانے کے لئے مستعدی سے کام کررہی ہے۔
اس عید کے موقعے یہ بھیانک چلینج ہمارے سامنے آگئے ہیں۔ فلسطین، کشمیر، روہنگیا ، ہندوستانی مسلمان وغیرہ۔ عید ہمیں درس دے رہی ہے کہ صاحب خیر اصحاب اور ادارے پسے ہوئے مسلمانوں کی مدد کے لئے سیاسی اور جماعتی اغراض اور اشتہارات کے بغیر آگے بڑھیں اور خود مختار مسلم حکومتوں سے زبان حال سے پکار رہی ہے کہ وہ ملی اور دینی ذمہداریوں کو نبھاتے ہوئے متحد ہوجائیں، مغرب اور اسرائیل کی طرف نہ دیکھیں۔ فلسطین، کشمیر اور ہندوستان اور روہنگیا اور دیگر محکوم و مجبور مسلمانوں کی فریاد کی طرف دھیان دیں اور ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں۔ وہ جان لیں کہ اسلام دشمن طاقتوں کے ساتھ تعاون کرنے کے بعد انہیں پشیمانی کا سامنا ہوگا۔ اور آخر سامراجی طاقتیں انہیں اپنی مطلب بر آری کے بعد باہر پھینکیں گے۔ عید کا یہ مقدس دن مسلم حکمرانوں، سیا سی اور مذہبی جماعتوں اور لیڑروں اور عوام کے صاحب اثر طبقوں کو یا دلا رہا ہے کہ وہ تاریخ اسلام کے سب سے خوفناک چلینج کا جواب دینے کے لئے ذاتی اغراض کو قربان کریں اور اللہ اور رسول صلی علیہ وسلم کے فرمودات کے مطابق مسلمانوں کو بچانے کے لئے میدان عمل میں آئیں۔ وما علینا الاالبلاغ المبین
