ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی آمد کے بعد مزار قائد پہنچ گئے جہاں انہوں نے پھول چڑھائے اور فاتحہ خانی کی۔
ایرانی صدر کی مزار قائد پر حاضری کے موقع پر گورنر کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
قبل ازیں ایرانی صدر کی لاہور سے کراچی آمد پر گورنر کامران خان ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر اہم صوبائی شخصیات نے کراچی ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
گورنر سندھ نے معزز مہمان کی کراچی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا، صوبائی وزرا عذرا پیچوہو، شرجیل انعام میمن، سید ناصر حسین شاہ اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے ایرانی صدر کا استقبال کیا۔
ایرانی صدر کے دورے کے دوران وزارت داخلہ کی ہدایت پر کراچی کے مخصوص روٹس پر موبائل فون سروسز معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ ایرانی صدر کے دورہ کراچی کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ایرانی صدر کی لاہور سے خصوصی طیار ے کے ذریعے کراچی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وفود کی آمد کے موقع پر 3 ہزار 847 سے زائد پولیس کے افسران و جوان سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ کراچی کے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 345 ویسٹ میں 164 اور ڈسٹرکٹ ساوتھ 300 سے زائد افسران و ملازمین اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں جب کہ ٹریفک کے 1500 اور اسپیشل برانچ کے 300 سے زائد افسران سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔
کراچی پولیس نے بتایا کہ شہر کے حساس مقامات پر سنائپرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے،