نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام 22دسمبر کواسلام آباد میں ایک عظیم الشان اور تاریخی کشمیر مارچ منعقد کیا جا ئے گا، جس میں لاکھوں افردشر یک ہوکر اہل کشمیر سے اپنی والہانہ محبت اور یکجہتی کا اظہار کر یں گے،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سر اج الحق حکو مت کو کشمیر کی آزادی کے حوالے سے ایک چارٹر پیش کر یں گے،انھوں نے کہا کشمیر مارچ کی تیاریاں آخر ی مر احل میں داخل ہو چکی ہیں لاکھوں کی تعداد میں پمفلٹ گھروں بازاروں اورمساجد کے باہر تقسیم کیے جا رہے ہیں، ہزاروں بینرز شہر بھر میں آویزاں کیے جا رہے ہیں،جبکہ مارچ کے اخرا جات کے لیے شہر یوں سے فنڈ بھی وصول کیا جا رہا ہے، جما عت اسلامی مسئلہ کشمیر نہ بھولے گی اور نہ ہی اسے بھلانے دیا جائے گا،کشمیر بھارت کا حصہ نہیں، بھارت کا قبرستان بنے گا۔کشمیر کی آزادی ہمارے لیے غیرت اور زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی برادر تنظیموں کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی نصراللہ رندھاوا، تاجر رہنماء محمد کاشف چوہدری، راؤ جا وید اختر، نامور قانون دان جاوید سلیم شورش، اقلیتی رہنماء جمیل کھو کھر جماعت اسلامی یو تھ ونگ کے صد ر غفران اللہ بھٹی سمیت دیگر رہنماء بھی مو جو د تھے۔میاں محمد اسلم نے کہا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جسے دشمن نے دبوچ رکھا ہے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو تا ہماری جدو جہد اور تحریک جاری رہے گی،ملک کے مجموعی حالات سے لگ رہا ہے کہ ہمارے حکمرانوں، اداروں اور سیاسی جماعتوں نے کشمیر کو پس پشت ڈال دیا ہے 138دن سے 80لاکھ لوگوں نو لاکھ سے زائد فوج نے قید کر رکھا ہے،کشمیر حیران ہیں کہ ہمارے پشتیبان پاکستان کے حکمران ہمارے ساتھ ہیں یا مودی کے ساتھ ہیں، میاں محمد اسلم نے کہا ہماریخارجہ پالیسی بُری طر ح ناکام ہو چکی ہے اور ہمیں خارجہ پالیسیوں کے محاز پر دنیا بھر میں شر مندگی کا سامنا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کے دنیا بھر مین ابلاغ اور سفارت کاری کے لیے نائب وزیر خارجہ کا تقرر کیا جا ئے کیو نکہ کشمیر کی آزادی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پوری قومی قیادت کو متحد کیا جا ئے۔
