نامور شاعر و صحافی آکاش انصاری کے لے پالک بیٹے نے والد کے قتل کا اعتراف کرلیا۔ نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اس حوالے سے کیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ آکاش انصاری کے زیرحراست بیٹے وشال لطیف نے والد کے قتل کا اعتراف کیا ہے
ملزم نشے کا عادی ہے اور آئے روز والد سے رقم کا تقاضہ کرتا رہتا تھا، ملزم نے ڈاکٹر آکاش کو قتل کرنے کے بعد کمرے میں آگ لگائی، قتل کی واردات کے تمام شواہد اکھٹا کرلیے، ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا، ابتدائی طور پر حیدرآباد کے علاقے سٹیزن کالونی میں ڈاکٹر آکاش انصاری کے جھلس کر جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، ان کے گھر میں آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اور پولیس کی ٹیم پہنچی تو ڈاکٹر آکاش انصاری کی لاش نکال کرسول ہسپتال حیدرآباد منتقل کیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ورثاء لاش کو لے کر بدین پہنچے، نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد قریبی قبرستان میں تدفین کی گئی جب کہ پولیس نے ورثا اور ڈاکٹر کی جانب سے سامنے آنے والے بیانات کی روشنی میں آکاش انصاری کے لے پالک بیٹے وشال لطیف اورڈرائیور عاشق سیال کوحراست میں لے کرنا معلوم مقام پرمنتقل کیا۔