افطار ڈنر کرانے پر پی ٹی آئی کارکن کی گرفتاری

راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے متحرک کارکن نوید چودھری کو محض ایک افطار ڈنر کے انعقاد پر گرفتار کر لیا گیا، جو بنیادی انسانی حقوق، مذہبی آزادی اور جمہوری اقدار پر کھلا حملہ ہے۔ حکومت کے ان اوچھے ہتھکنڈوں پر نہ صرف پی ٹی آئی بلکہ عوامی حلقوں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ایک پرامن افطار کو جرم قرار دینا حکومتی فسطائیت اور آمریت کی بدترین شکل ہے، جو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔
تحریک انصاف پنجاب کے نائب صدر انجینئر افتخار چودھری نے نوید چودھری کی گرفتاری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہی ہے۔ رمضان المبارک کا آخری عشرہ، جو رحمت، مغفرت اور نجات کا وقت ہے، اس میں ظلم و جبر کا بازار گرم کرنا حکمرانوں کی سنگدلی اور بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو قدرت کی پکڑ آتی ہے، اور جابر حکمرانوں کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔
راولپنڈی ہمیشہ حق اور سچ کی آواز بلند کرنے والا شہر رہا ہے۔ یہاں کے عوام نے ہمیشہ ظلم اور جبر کے خلاف آواز اٹھائی ہے، اور یہی وہ زمین ہے جہاں کے لوگ قیدی نمبر 804 سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں۔ یہ عوام ظلم کے خلاف ڈٹ جانے والوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، اور آج بھی وہ اسی جذبے سے تحریک انصاف کے کارکنوں کی پشت پر ہیں۔ حکومت یہ جان لے کہ راولپنڈی کے عوام کسی صورت بھی اپنے بہادر کارکنوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
انجینئر افتخار چودھری نے حکومت کو سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فوری طور پر نوید چودھری کو رہا نہ کیا گیا تو عوامی غیظ و غضب کو قابو رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ حکومت کے یہ فسطائی ہتھکنڈے تحریک انصاف کے کارکنوں کو جھکانے میں ناکام رہیں گے، کیونکہ سچ کی طاقت اور ظلم کے خلاف کھڑا ہونے کا جذبہ ان کے دلوں میں زندہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو عوام سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔ یہ ظلم زیادہ دیر نہیں چل سکتا، کیونکہ جب اللہ کی لاٹھی حرکت میں آتی ہے تو بڑے بڑے ظالم نشان عبرت بن جاتے ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکنان ہر قیمت پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور یہ فسطائی حکومت جلد ہی اپنے انجام کو پہنچے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں