تین بڑے پہاڑی سلسلے قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے نام سے جانتے ہیں

پاکستان میں تین بڑے پہاڑی سلسلے ہیں جن کو ہم قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے نام سے جانتے ہیں ’جھیلوں کی بات کریں تو ایک وہ عام جھیلیں ہیں جو سارے پاکستانی جانتے ہیں۔ جیسے سیف الملوک ہو گئی، لولوسر جھیل ہو گئی، رتی گلی ہو گئی، عطا آباد جھیل ہے، یہ وہ جھیلیں ہیں جن سے سارے پاکستانی واقف ہیں لیکن ان کے علاوہ دور افتادہ ہائی الپائن جھیلوں چاہے وہ چترال ہو، سوات ہو، گلگت بلستان کے مختلف اضلاع ہوں سکردو ہو، کشمیر ہو۔‘ اس کے علاوہ مختلف ڈیمز ہیں جو قبائلی علاقوں میں ہیں جیسے بنوں، کوئٹہ، چکوال میں آبی ذخائر، جھیلیں اور ڈیمز ہیں
’سادہ ٹریکنگ کے لیے کسی سامان کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ نے مارگلہ کا ٹریل کرنا ہے، 80 فیصد ٹریلز وہ ہیں جہاں پہ آپ کو کوئی سپیشل سامان کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کے صرف جوتے اچھے ہونے چاہیے ٹریل شوز ہونے چاہیے۔ جن کو جو ہائی اینکل شوز بھی کہتے ہیں۔‘ اگر اپ کسی ایسی جگہ جاتے ہیں یہاں پہ سردی کا خدشہ ہے تو اپنے ساتھ جیکٹ رکھ لیں۔ جیسے کے ٹو ٹریک پہ آپ نے کرنا ہے تو اس کے لیے کریم کونز شوز کے نیچے لگتے ہیں جو لوہے کے ہوتے ہیں۔ یہ بس برف میں دھنس جاتے ہیں، آپ سلپ نہیں ہوتے پھر اپ کو روپس چاہیے ہوتی ہیں، جب آپ پاسز کراس کرتے ہیں تو وہ رسی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔‘