– اسلام آباد
ایثار ٹرسٹ اور رفاہ یونیورسٹی کے اشتراک سے “خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی” کے موضوع پر ایک اہم راؤنڈ ٹیبل مذاکرے کا انعقاد کیا گیا، جس میں ممتاز ماہرین، دانشوروں، اور پالیسی سازوں نے شرکت کی تاکہ پاکستان کی اسٹریٹجک ترجیحات پر غور کیا جا سکے۔
اس نشست کی صدارت لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کی، جبکہ کلیدی مقررین میں میجر جنرل (ر) سمرز سلیک، سفیر (ر) سید ابرار حسین، ڈاکٹر رضیہ سلطانہ اور ڈاکٹر راشد آفتاب شامل تھے۔ڈاکٹر اعجاز شفیع گیلانی نے خصوصی خطاب کیا-
اپنی افتتاحی تقریر میں سید بلال، صدر ایثار نے عالمی سطح پر رونما ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں اور ان کے پاکستان کی خارجہ پالیسی و قومی سلامتی پر پڑنے والے اثرات کو اجاگر کیا۔
مذاکرے میں مندرجہ ذیل اہم اور مستقبل بین سفارشات پیش کی گئیں:
- دنیا ایک یک قطبی (Unipolar) نظام سے کثیر قطبی (Multipolar) نظام کی طرف منتقل ہو رہی ہے، تاہم یہ منتقلی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ ایسی صورت حال میں پاکستان جیسے چھوٹے ممالک کو سوچ سمجھ کر اور بروقت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
- پاکستان کو مشرق یا مغرب کی طرف اپنے اسٹریٹجک جھکاؤ کا فیصلہ کرتے وقت تاریخی تعلقات، جغرافیہ، خطے میں اثر و رسوخ، مشترکہ حریفوں، اور ابھرتی ہوئی عالمی طاقتوں جیسے عوامل کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
- جنوبی ایشیا میں بھارت مرکزیت سے چین مرکزیت کی طرف جھکاؤ ترقی اور تعاون کے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ پاکستان کو اس تبدیلی سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
تفصیلی سفارشات پر مشتمل ایک جامع رپورٹ جلد تیار کی جائے گی اور شیئر کی جائے گی۔
گول میز مذاکرے کے نتائج کو باضابطہ طور پر مرتب کر کے متعلقہ اداروں تک پہنچایا جائے گا تاکہ وہ پاکستان کے جاری پالیسی مکالمے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔