سونگھنے کی صلاحیت میں کمی

ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سونگھنے کی صلاحیت میں کمی سے دماغی تنزلی کی بیماری ڈیمینشیا میں مبتلا ہوکر موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے سونگھنے کی حس میں کمی یا اس سے متعلق مسائل کے شکار افراد میں پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کا جائزہ لیا۔

تحقیق میں 2 ہزار 500 افراد کا مطالعہ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ عمر رسیدہ افراد سونگھنے کی حس میں کمی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق ٹیسٹ کے دوران یہ مشاہدہ کیا گیا کہ اگر کوئی شخص 16 مختلف خوشبوؤں میں سے زیادہ تر کی پہچان نہ کر سکے، تو چھ سالوں میں اس کی موت کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، جبکہ 12 سال بعد یہی خطرہ 5 فیصد رہ جاتا ہے، یہ کمی دل، دماغ اور سانس کی بیماریوں سے بھی منسلک پائی گئی۔

اس مطالعے میں ڈیمینشیا کو سب سے زیادہ سونگھنے کی حس میں کمی سے منسلک کیا گیا جو کہ اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سونگھنے کی حس اور یادداشت کے درمیان ایک حیاتیاتی تعلق موجود ہے،دماغ میں سونگھنے سے متعلق نظام، ادراک (یادداشت) کے مرکز کے بہت قریب واقع ہوتا ہے اور ان کے درمیان ایک یا دو اعصابی روابط ہوتے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ عمر رسیدہ افراد کے ماہانہ طبی معائنے میں بینائی اور سماعت کے ساتھ سونگھنے کی حس کا ٹیسٹ بھی شامل ہونا چاہیے، اس آسان ٹیسٹ کے ذریعے بیماری کی بروقت شناخت ممکن ہو سکتی ہے، جو بروقت علاج میں مدد دے سکتی ہے