مستحق خواتین کیلئے 200 ارب روپے کی لاگت سے فلاحی پروگرام کا آغاز

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مستحق خواتین کیلئے 200 ارب روپے کی لاگت سے فلاحی پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے، ماضی میں مستحقین کے فنڈز چوری ہوتے رہے اس کا راستہ بند کر دیا ہے اس پروگرام کے تحت فروری 2020ئمیں 15 اضلاع میں ڈیسک رجسٹریشن ہو گی۔ ان اضلاع میں سجاول، بہاولپور، چکوال، چارسدہ، فیصل آباد، ہری پور، جیکب آباد، کیچ، قلعہ سیف اللہ، لکی مروت، لیہ، مہمند ایجنسی، نصیر آباد، سکھر اور ٹھٹھہ شامل ہیں۔ اسی طرح 55 اضلاع میں گھر گھر سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور ان میں رجسٹریشن مارچ 2020ئمیں ہو گی غریب گھرانے کے بچوں کو سکالرشپ دینے کا پروگرام بھی جلد شروع کیا جائے گا، نئے پاکستان کا مقصد معاشرتی مساوات کو یقینی بنانا ہے، نوجوانوں کیلئے قرضہ پروگرام ان کی فلاح و بہبود کیلئے کلیدی کردار ادا کرے گا وہ جمعہ کو احساس کفالت پروگرام کے باقاعدہ اجرائکی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ چیئرپرسن احساس پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر، وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید، وفاقی وزراء، وزرائمملکت، پارلیمانی سیکرٹریز اور ارکان پارلیمنٹ سمیت دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر مختلف مستحق خواتین میں احساس کفالت کارڈز تقسیم کئے۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام دبا? کے باوجود دیانتداری سے مستحق خواتین کیلئے ایک مضبوط سسٹم بنایا گیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 200 ارب روپے کے احساس پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستحق افراد کے ڈیٹا سے 8 لاکھ ایسے لوگوں کو نکالا گیا ہے جو اس کے مستحق نہیں تھے، حکومت چاہتی ہے کہ 200 ارب روپے براہ راست مستحقین تک پہنچ سکیں کفالت کارڈ ہولڈر کو مستقبل میں اسی کارڈ کے ذریعے یوٹیلیٹی سٹورز سے راشن کی فراہمی اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مشکل حالات کے باوجود پسے ہوئے طبقات کو ریلیف دینے کیلئے پرعزم ہے، کمزور طبقہ کا خیال رکھنا انسانی فریضہ بھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت غریب اور پسماندہ خواتین کیلئے دو ہفتوں میں ایک اور پروگرام شروع کیا جائے گا جس کے تحت انہیں گائے، بھینسیں اور مرغیاں فراہم کی جائیں گی جس سے ان کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اسی طرح غریب گھرانوں کے بچوں کو تعلیمی وظائف دیئے جائیں گے، ان سب اقدامات کا مقصد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے، ملک کے پیچھے رہ جانے کی ایک بڑی وجہ پسماندہ طبقات کو نظر انداز کرنا بھی ہے، غریب اور پسماندہ طبقات پر توجہ دینے والے ممالک نے ترقی کی ہے، چین نے 30 سال میں 70 لاکھ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نکالا اور اب وہ معاشی طاقت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں کمزور طبقہ کی ذمہ داری ریاست نے اٹھائی جس کے بعد مسلمان عظیم قوم بن کر ابھرے، ماضی میں پسماندہ طبقات کو تعلیم، صحت اور انصاف جیسی سہولیات سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 70 لاکھ خواتین کو کفالت کارڈز دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کو بااختیار اور برسرروزگار بنانے کیلئے ہنرمند پاکستان پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت پانچ لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی

اپنا تبصرہ لکھیں