اسلام آباد—-سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کیس نمبر2479/2025 پر معززجج جسٹس انعام امین منہاس نے سی ڈی اے انتظامیہ کو ملازمین کوکیبنٹ سے سمری کی منظوری لیے بغیر پلاٹ الاٹ کرنے کے لیے احکامات جاری کر دیے۔واضح رہے کہ سی ڈی اے انتظامیہ 13مارچ 2025کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹ دینے کے لیے رضامندی کا اظہار کر چکی ہے تاہم سی ڈی اے نے موقف اختیار کیا تھا کہ سی ڈی اے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے فیصلے کے مطابق کیبنٹ سے منظوری کے بعد دینے کو تیار ہے جس پر سی ڈی اے مزدور یونین کے وکیل سید نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مولوی انوارالحق،سپریم کورٹ کے معزز جسٹس بھگوان داس اور جسٹس افتخار محمد چوہدری کے سی ڈی اے ملازمین کو پلاٹ دینے کے فیصلے موجود ہیں ان فیصلوں کی روشنی میں کیبنٹ سے منظوری لینے کی ضرورت نہیں ہے۔انھوں نے معزز عدالت سے استدعاکی کہ وہ سی ڈی اے کو احکامات جاری کریں کہ وہ ملازمین کو فی الفور پلاٹ دیں جس پر جسٹس انعام امین منہاس نے کیبنٹ سے منظوری لینے والے فیصلے کو ری کال کرتے ہوئے سی ڈی اے کو ہدایت جاری کی کہ وہ خود ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ جاری کرے اور کیس کو ستمبر کے پہلے ہفتے تک موخر کر دیا گیا
۔فیصلے سے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور اس موقع پر سی ڈی اے مزدور یونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین نے اللہ رب العزت کا بے حد شکر اداکرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن تاریخی دن ہے،آج کے فیصلے سے انشاء اللہ بہت جلد سی ڈی اے ملازمین کو بذریعہ قرعہ اندازی پلاٹ دیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ الحمد للہ 2006میں بھی سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) نے ملازمین کو چارہزار کے قریب پلاٹ دیے تھے اور اب انشاء اللہ دوبارہ سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) ملازمین کو پلاٹ دلوائے گی جس سے یقینا سی ڈی اے ملازمین خوشحال ہونگے۔انھوں نے چیئرمین سی ڈی اے اور انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق فوری طور پر قرعہ اندازی کے لیے تاریخ مقررکریں تاکہ ادارے کا صنعتی امن قائم رہ سکے۔ جلد سی ڈی اے ملازمین کو بذریعہ قرعہ اندازی پلاٹ دیے جائیں گے