دریائے سندھ میں تربیلا،چشمہ، کالاباغ اور تونسہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، ہیڈ سلیمانکی پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی صورتحال جاری کر دی۔
پنجاب کے مختلف دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ مون سون بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث کئی علاقوں میں نچلے اور درمیانے درجے کا سیلاب پیدا ہو چکا ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی صورتحال سے متعلق تازہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اور کالا باغ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، جب کہ چشمہ اور تونسہ بیراج پر پانی کی سطح درمیانے درجے کے سیلاب کے برابر پہنچ چکی ہے۔ دریائے ستلج میں بھی گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ سلیمانکی کے مقامات پر نچلے درجے کی سیلابی کیفیت دیکھی جا رہی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے کابل، جہلم، راوی اور چناب میں اس وقت پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، تاہم لاہور میں نالہ ایک، پلکھو اور نالہ بسنتر میں نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں صورتحال حساس ہو سکتی ہے۔
ادھر تربیلا ڈیم 99 فیصد بھر چکا ہے اور اس وقت اس کا واٹر لیول 1549 فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ منگلا ڈیم 74 فیصد بھر چکا ہے جس کا موجودہ سطحی لیول 1216.55 فٹ ہے۔
پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث قریبی نشیبی آبادیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاؤں، نہروں، ندی نالوں اور تالابوں کے قریب جانے سے گریز کریں اور نہ ہی ان میں نہانے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ دریاؤں کے پاٹ میں رہائش پذیر افراد فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں۔