وفاقی اور صوبائی سرکاری محکموں میں ہزاروں ارب روپے کے نقصانات، غبن، بےضابطگیوں سے متعلق آڈٹ رپورٹس ہوشربا

نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے راولپندی، گجرات، لالہ موسیٰ، بھنڈ گراں اور لاہور میں تقاریب، سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی سرکاری محکموں میں ہزاروں ارب روپے کے نقصانات، غبن، بےضابطگیوں سے متعلق آڈٹ رپورٹس ہوشربا اور صارفین پر مہنگائی کے بوجھ، کو مزید بڑھانے اور عوام کو خطِ غربت سے نیچے دھکیلنے کا سبب ہیں۔ خود انتخابی چوری اور دھاندلی میں ملوث حکمران بیوروکریسی اور سرکاری اہل کاروں کے خلاف کچھ نہیں کرسکتے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی سب سے بڑی تباہی خیبرپختونخوا میں ہوئی ہے۔ اس کیساتھ ساتھ کراچی، ازاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقے بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ آزمائش کی اس گھڑی میں حکومتِ پاکستان، صوبائی حکومتوں اور عالمی برادری کو متاثرہ علاقوں، خاندانوں کے ریلیف اور بحالی کے لیے بروقت اقدامات کرنے چاہئیں۔ جماعتِ اسلامی، الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار متاثرہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور سیلاب کی نذر ہونے والے لاپتہ افراد کی تلاش اور ملبے کی صفائی کا کام ترجیحی بنیاد پر کررہے ہیں۔ جماعتِ اسلامی کا قومی ترقی اور مِلی خدمات کے لیے ملک گیر بااعتماد نظام الحمدُلِلہ! بروقت متحرک ہوگیا۔ افواجِ پاکستان کے جوان بھی جانفشانی سے اپنا فرض ادا کررہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں پاکستان کے لیے طویل المیعاد منصوبہ بندی و لائحہ عمل بنانا ناگزیر ہوگیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے عوامی کمیٹیوں کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بااختیار بلدیاتی نظام ہی شہریوں کے حقوق کا محافظ ہوسکتا ہے۔ بارشوں، سیلابی ریلوں اور نکاسی آب کے انتہائی ناقص نظام نے پھر نشاندہی کردی ہے کہ مقامی حکومتوں کا بااختیار، پائیدار نظام عوام کا آئینی، جمہوری حق ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پنجاب کو پیرس بنانے کے دعووں کو پسِ پُشت ڈال کر اب جاپان کی ترقی کا اعلان کیا ہے۔ اللہ کرے وہ ایسا کرگزریں، لیکن پہلے پنجاب کے عوام کو بااختیار بلدیاتی نظام اور حقِ انتخاب تو دیں!! اِسی طرح کراچی میں بارشوں نے تباہی مچادی اور یہ امر پھر عیاں ہوگیا کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور سندھ حکومت نے مشترکہ بنیاد پر کراچی کے عوام کو لاتعداد مسائل سے دوچار کردیا ہے۔ کراچی میں بلاول بھٹو زرداری نے زبردستی جیالا میئر مسلط کرنے کی ضِد تو پوری کرلی لیکن کراچی کے 3 کروڑ عوام رُل گئے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطین غزہ میں اسرائیلی صیہونی سفاکیت، ظلم، بمباری، قحط، نسل کُشی اور امداد کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے زندہ انسانوں کے قتلِ عام کا سلسلہ جاری ہے۔ عالمی برادری اور عالمِ اسلام کی قیادت کا مجرمانہ بنیادوں پر غزہ و فلسطین کی صورتِ حال سے عملاً لاتعلق رہنا، بےبسی اور بےکسی کا اظہار تاریخ کا بڑا المیہ ہے۔ زوال پذیر فاشسٹ نریندر مودی کی حکومت مقبوضہ کشمیر پر ایک طرف ظلم و جبر، ٹارگیٹڈ قتلِ عام، نوجوانوں اور خواتین کے اغواء و عصمت دری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے تو دوسری طرف متنازع غیرآئینی اور عالمی قوانین و چارٹر سے متصادم قانون سازی بھی کیے جارہے ہیں۔ عالمی برادری کو امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے غیرجانبداری اور تعصبات سے بالاتر ہوکر اسرائیل اور انڈیا کو ظلم سے روکنا ہوگا۔ امریکی صدر فلسطین و کشمیر کو نظرانداز کرکے اپنے “امن کا پیامبر” بننے کی تگ و دو کو دھندلا چکے ہیں۔ پروگرامات میں انصر چوہدری، ضیاءاللہ شاہ اور جماعتِ اسلامی گجرات کے رہنما بھی ساتھ موجود تھے