ججوں کی تقسیم خود عدلیہ کے لیے بڑی مشکلات کا باعث

لاہور
نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے خوشاب جوہر آباد اور لاہور میں وکلاء کے بڑے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر عام مسائل کے لیے جان لیوا ہے۔ آئینی پٹیشنز میں فیصلوں کی تاخیر اور جانبداری پر مبنی فیصلے عدلیہ کی ساکھ اور قانون کی حکمرانی کے لیے سنگین خطرہ بن گئے ہیں۔ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں کُھلی اعلانیہ ججوں کی تقسیم خود عدلیہ کے لیے بڑی مشکلات کا باعث ہے۔ عدالتوں کی صورتِ حال 26 ویں آئینی ترمیم سے بھی بڑی تباہی لائے گی۔ اعلیٰ ترین عدالتوں کا معزز جج اور وکلاء، خصوصاً سپریم کورٹ، ہائیکورٹس بارز کی منتخب قیادت باہمی وقتی سیاسی اختلافات، چھوٹے مفادات سے بالاتر ہوکر عدلیہ کی آزادی، عدل و انصاف کے نظام کے تحفظ کے لیے قومی کردار ادا کرے۔ عدل کا خاتمہ قومی سلامتی اور آزادی کےلیے بڑا خطرہ ہوتا ہے۔
لیاقت بلوچ نے خوشاب، لاہور، بہاولپور، قصور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے وزٹ اور جماعتِ اسلامی خیبرپختونخوا کے صوبائی امیر اور سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان سے ملاقات میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے انسانی زندگیاں، بنیادی ڈھانچہ اور زراعت، باغبانی، لائیواسٹاک کے لیے بڑے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ سیلاب، ہندوستان کی آبی دہشت گردی، طوفانی بارشوں، دندی نالوں میں طُغیانی، پانی کی قدرتی گذرگاہوں میں ناجائز رُکاوٹوں، جنگلات کی بےدریغ کٹائی، سب مِل کر بڑۓ نقصانات کا باعث بن گئے ہیں۔ جماعتِ اسلامی اور الخدمت کے کارکنان، رضاکاران تمام علاقوں میں بِلاامتیاز خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلی کے اتنے بڑے نقصانات میں حکومتوں، سِول سوسائٹی، ریاستی اداروں اور این جی اوز کا مشترکہ بنیادوں پر طویل مدّتی قومی ایکشن پلان بنانا ناگزیر ہوگیا ہے۔ عوام کے لیے یہ امر حیران کُن ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات اور تباہ کاریوں کے باوجود وفاق اور صوبوں کی پالیسی، حکمتِ عملی اور اقدامات زراعت کِسانوں اور عام شہریوں کے لیے تباہ کُن ہیں۔ پنجاب حکومت کی طرف سے گندم کی نقل و حمل پر پابندی سے 20 کلو آٹا تھیلے کی قیمت 15 سو روپے سے بڑھ کر 25 سو روپے ہوگئی ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ماہِ ربیعالاول میں اسلامیانِ پاکستان نے رسول اللہﷺ سے عقیدت و محبت کا بےمثال مظاہرہ کیا ہے۔ سیکولر، اباحیت زدہ قوتیں مسلسل اسلام مخالف ابہام اور ذہنی، فکری فساد پھیلا رہی ہیں، لیکن عقیدہِ ختمِ نبوتﷺ اور عظمت و شانِ رسالتؐ کے لیے تمام مسالک سے وابستہ اہلِ ایمان متحد اور جسدِ واحد ہیں۔ حکمران پالیسی ساز عوام کی قرآن و سُنت، خاتم الانبیاء، رحمت اللعالمینﷺ سے محبت و عقیدت کو قومی ترقی کے لیے طاقت بنائیں