گھر صرف دیواروں اور چھتوں کا نام نہیں بلکہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہماری زندگی کا زیادہ تر وقت گزرتا ہے اور ایک خاندان کا سکون اور حسن جھلکتا ہے۔ یہ جگہ اگر درست انداز میں ترتیب دی جائے تو یہ ہماری توانائی، سکون اور زندگی کے معیار پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔
دنیا کے کئی خطوں میں گھر کو صرف چار دیواری نہیں سمجھا گیا بلکہ ایک مکمل نظام سمجھا جاتا ہے۔چین کا قدیم علم اسی فلسفے پر مبنی ہے جسے فینگ شوئی کہا جاتا ہے۔ چین میں صدیوں سے گھروں کی ترتیب اور ڈیزائن کے اصول بنائے گئے ہیں تاکہ انسان اپنی زندگی کو زیادہ پُرسکون، متوازن اور کامیاب بنا سکے۔
آئیے آج گھر کے سکون، راحت، دولت، صحت اور علم اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی بات کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے۔ اور کیا یہ سب کچھ کرنے کے لیے بہت سا پیسہ درکار ہے یا ہم کم پیسوں اور صرف چند تبدیلیوں کے زریعے بھی ان تمام تبدیلیوں سے گھر اور خاندان کو فرحت انگیز اور پرسکون زندگی مہیا کر سکتے ہیں؟
ہوا، روشنی اور پانی زندگی کی بنیادی ضروریات کے ساتھ ساتھ ہمیں غیر محسوس طریقے سے توانائی فراہم کرنے کا زریعہ بھی ہیں۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ جب ہم کسی ہوادار اور روشن جگہ پر موجود ہوں تو ایک خوشی اور ایک انرجی محسوس کرتے ہیں۔ پانی گرنے کی خوبصورت آواز، جھرنا یا سمندر کی لہروں کی آواز ہمیں خوشی دیتی ہے۔ یہ سب قدرت کی نعمتیں ہیں جو انسانی زندگی پر اثرانداز ہونا ایک قدرتی سی بات ہے۔
چینی علم فینگ شوئی کوئی جادو یا توہم پرستی نہیں بلکہ ایک ایسا علم ہے جو ماحول کو ترتیب دے کر انسان کی زندگی میں توازن اور سکون لاتا ہے۔ اگر ہم اپنے گھروں میں تھوڑے سے اصول اپنا لیں تو نہ صرف ذہنی سکون ملے گا بلکہ خوشحالی اور کامیابی کی راہیں بھی کھلیں گی۔
یہ دراصل ایک چینی اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے ”ہوا اور پانی“۔ کائنات میں ایک ان دیکھی توانائی ہے جسے ’چی‘ کہتے ہیں۔ اگر یہ توانائی گھر یا دفتر میں صحیح طریقے سے بہتی رہے تو وہاں رہنے والے افراد کی صحت، خوشی اور دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر اس بہاؤ میں رکاوٹ آجائے تو بے سکونی، مسائل اور ناکامیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
دنیا کا کوئی بھی علم اپنے اندر کچھ اصول و ضوابط رکھتا ہے، لہٰذا فینگ شوئی کے بھی کچھ اصول ہیں، ان بنیادی اصولوں میں سمت، نقشہ، توانائی، بیڈ روم کے اصول، کچن کے اصول، دروازے کھڑکیاں، اور رنگوں کا استعمال بےحد اہمیت رکھتے ہیں۔
سمتوں کی اہمیت
اس اسٹڈی یا علم کے مطابق سب سے پہلی اور اہم چیز ہے ’سمت‘۔ مشرق، مغرب، شمال اورجنوب کی سمتیں الگ الگ توانائی رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر’مشرق’ روشنی اور نئے آغاز کی علامت ہے، صحت اور خاندان سے منسلک ہے، جبکہ ’جنوب‘ شہرت اور پہچان کی نمائندگی کرتا ہے۔ ’شمال‘ کیریئر اور ترقی کی علامت ہے اور ’مغرب‘ بچوں اور تخلیقی صلاحیتوں کی توانائی رکھتا ہے۔
نقشہ یا Bagua
دوسری اہم چیز ہے نقشہ۔ گھر یا کمرے کو ایک خاص نقشے کے مطابق تقسیم کیا جاتا ہے۔ یہ نو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے اور ہر حصہ زندگی کے کسی اہم شعبے سے جڑا ہوتا ہے۔
دولت اور خوشحالی: یہ حصہ دولت، کامیابی اور ترقی سے جڑا ہے۔
شہرت اور شناخت: یہ حصہ عزت، شہرت اور شناخت کا ہے۔
محبت اور رشتہ داری: یہاں خاندان اور شریکِ حیات کے تعلقات مضبوط کیے جاتے ہیں۔
خاندان اور صحت: جسمانی اور ذہنی سکون اسی حصے سے جڑا ہے۔
مرکز: مجموعی توازن، توانائی اور صحت کی نمائندگی کرتا ہے۔
بچے اور تخلیقی صلاحیتیں: نئے آئیڈیاز، مستقبل اور تخلیقی کاموں کے لیے اہم ہے۔
علم اور دانش: پڑھائی، مطالعہ اور روحانی ترقی کا حصہ۔
کیریئر اور زندگی کا راہ: ملازمت اور زندگی کی سمت سے منسلک ہے۔
مددگار لوگ اور سفر: تعاون، رہنمائی اور نئے مواقع کا تعلق یہاں سے ہے۔
کون سا کمرہ کس حصے کے لیے موزوں ہے، پھر اس کے مطابق سجاوٹ، رنگ اور فرنیچر ترتیب دیے جاتے ہیں۔ ان تمام باتوں پر غور کرکے آپ بھی تھوڑی سی ردوبدل کے ساتھ اپنے گھر کو کافی حد تک بہتر ماحول اور خوش گوار ترتیب دے سکتےہیں تاہم، چین میں اس علم کے ایکسپرٹس کی مدد لی جاتی ہے۔
بیڈروم کے اصول
بیڈ روم کی ترتیب بھی ایک اہم معاملہ ہے کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جو آپ کی راحت اور دوسرے دن کے لئے توانائی حاصل کرنے کا زریعہ ہی نہیں بلکہ بعض اوقات یکسوئی کی وجہ سے بڑے مسائل کا حل بھی اسی کمرے سے منسلک ہے۔
(فینگ شوئی بیڈروم)
بیڈ ہمیشہ ایسی جگہ رکھیں کہ آپ دروازے کو دیکھ سکیں مگر سیدھے بلکل بیڈ کے سامنے نہ ہوں۔ بیڈ کے پیچھے مضبوط دیوار ہونی چاہیے تاکہ تحفظ کا احساس ہو اور بیڈ کے اوپر بیم یا کوئی رکاوٹ نہ ہو تاکہ توانائی رک نہ جائے۔
کچن کے اصول
چولہا دولت اور خوشحالی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چولہے کا رخ براہِ راست دروازے کی طرف نہ ہو۔ کچن ہمیشہ صاف اور روشن ہونا چاہیے تاکہ مثبت توانائی بڑھے۔
دروازے اور کھڑکیاں
مرکزی دروازہ گھر میں توانائی داخل ہونے کا ذریعہ ہے۔ یہ صاف، کھلا اور خوشنما ہونا چاہیے۔ سیدھی لائن میں سامنے کے دروازے اور پچھلے دروازے کا ہونا توانائی کو باہر نکال دیتا ہے، اس سے پرہیز کریں۔
رنگوں کا استعمال
گھر میں خواہش کے مطابق پرسکون اور دولت مند زندگی کے لئے ’فینگ شوئی‘ میں رنگوں کی بڑی اہمیت ہے۔ سبز یا گرین رنگ ترقی اور صحت کے لیے ہے، لال یا ریڈ رنگ خوشی اور توانائی کے لیے، نیلا رنگ سکون اور دانش کے لیے، پیلا رنگ خوشی، ذہانت، امید اور صاف سوچ کی علامت سمجھا جاتا ہے اور سفید رنگ پاکیزگی اور نئے آغاز کے لیے مانا جاتا ہے۔
فینگ شوئی میں پیلا رنگ خوشی، عقل، امید اور صاف سوچ کی علامت سمجھا جاتا ہے
پیلا رنگ اپنے اسٹڈی روم یا دفتر میں شامل کریں، توجہ اور کارکردگی خود بخود بڑھ جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی صدر دروازے یا مین ڈور کے باہر بھی کچھ خوبصورت پلانٹس اور ڈیکوریشن کا سہارا لیاجائے تو داخل ہونے سے پہلے ہی ایک خوشگوار اثر محسوس ہوگا۔
تو دوستو، یہ پڑھ کر شاید آپ کو حیرت ہو کہ واقعی ایک گھر کی ترتیب اور ماحول ہماری زندگی پر اتنا گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ چین اور جاپان جیسی قوموں نے ان اصولوں کو اپنا کر، سکون، خوشحالی اور ترقی کی راہیں کھولی ہیں۔
یاد رکھیے، ہمارے پاس بھی اپنی ثقافت، خاندان کا مضبوط نظام، اور ایسے سنہری اصول ہیں جو کسی بھی فینگ شوئی سے کم نہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ہم انہیں کتنا سمجھتے اور اپناتے ہیں۔ اگر ہم اپنی اقدار کو سنبھال کر جدید علم کے ساتھ جوڑ لیں تو یقین جانیے، نہ صرف گھروں میں سکون ہوگا بلکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی خوشحال اور کامیاب ہوں گی۔
یاد رکھیں رک جانا موت ہے، ”ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں“۔ اچھا سوچیں اور اچھا کرتے رہیں اپنے لئے، گھر اور خاندان کے لئے اور دوسروں کے لئے۔ اصل خوشحالی وہی ہے جہاں گھر ایک ’جگہ‘ نہیں بلکہ سکون اور توانائی کا مرکز بن جائے اور خوشی اور خوشحالی کا یہ سفر تسلسل سے کامیابی کے ساتھ آگے بڑھتا رہے۔