پاک سعودی دفاعی معاہدہ اس تبدیل شدہ صورت حال کا ثمر اور نتیجہ ہے

پاکستان اور سعودی عرب دفاعی معاہدہ ایک لاجواب اور بے مثال پیش رفت ہے‘ جس سے ملک کی معیشت اور پاکستان کے عوام بھی مستفید ہوں گے‘ معرکہ حق کے دوران بنیان المرصوص کی صورت میں جس طرح بھارت کو جواب دیا گیا ہے اس کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی اہمیت تسلیم کی جانے لگی ہے اور اقوام عالم میں جہاں جہاں پاکستانی موجود ہیں‘ اب وہ وہاں سر اٹھا کر فخر کے ساتھ چل رہے ہیں‘ عرب ممالک اپنے دفاع کے لیے امریکا پر انحصار کرتے رہے ہیں لیکن قطر پر سرائیل کے حملے کے بعد اب صورت حال بدل گئی ہے پاک سعودی دفاعی معاہدہ اس تبدیل شدہ صورت حال کا ثمر اور نتیجہ ہے ان خیالات کا اظہار الخلیل قرآن کملیکس راولپڈی میں پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کی مناسبت سے”ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے“ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار میں مقررین نے کیا‘ سیمینار سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع‘ سابق وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود‘ رحمت العالمین اور خاتم النبیین ﷺ اتھارٹی کے چیئرمین خورشید ندیم‘ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر‘ وزیر اعظم پاکستان کے سپیچ رائٹر ارشد محمود ملک‘ پیپلزپارٹی کے راہنماء‘ صدر آصف علی زرداری کے ترجمان ملک عامر فدا پراچہ‘ پاکستام مسلم لیگ(ق) کے سیکرٹری اطلاعات ملک غلام مصطفی‘ ڈاکٹر فرخ عطاء‘ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ‘ سابق سینیٹر میاں عتیق احمد کے علاوہ سید طاہر نقشبندی‘ حمزہ عامر خلیل‘ ندیم منظور‘ راجا مشتاق‘ پیپلزپارٹی کے ناصر میر‘ سہیل مہدی‘ آصف بشیر چوہدری اور دیگر نے خطاب کیا‘ تقریب کے لیے اسٹیج سیکرٹری الیاس سبحانی تھے‘ تلاوت قرآن مجید سے تقریب کاآغاز ہوا‘ الخلیل قرآن کمپلیکس کے طالب عالم امر ربی خلیل نے ان آیات کی تلاوت کی جس سے اللہ کی نصرت کا اظہار ہوتا ہے‘ سہیل انجم فاروقی نے نظم پڑھی‘ اخیل قرآن کمپلیکس کے مہتمم حافذ نسیم محمود خلیل کی دعاء سے تقریب کا اختتام ہوا‘ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے اور اس نے معرکہ حق کے دوران بے مثال بہادری کا مظاہرہ کیا اور بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے‘ فوج کی طرح ملک کے دیگر اداروں کو بھی منظم ہونا چاہیے لیکن اس وقت صورت حال مختلف ہے دیگر ادارے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ایف بی آر بھی ایک ایسا ادارہ ہے جس سے ملک کو فائدہ کم نقصان ذیادہ ہورہا ہے‘ انہوں نے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ کے بعد اب امید ہے کہ بیرون ملک خصوصاً عرب ممالک میں روزگار کے لیے گئے ہوئے پاکستانیوں سے وہاں اب بہتر سلوک ہوگا‘ انہوں نے کہا کہ فوج ملک میں ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی‘ حالیہ سیلاب کے باعث جو پانی ضائع ہوا ہے اس پانی کو زراعت کے لیے قابل استعمال بنانے کے لیے ہمیں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘رحمت العالمین اور خاتم النبیین ﷺ اتھارٹی کے چیئرمین خورشید احمد ندیم نے کہا کہ معرکہ حق میں کامیابی نے اس خطہ کا نقشہ ہی بدل دیا ہے مئی میں جو پاک بھارت جنگ ہوئی ہے یہ ہم پر مسلط کی گئی تھی ہم نے یہ جنگ نہیں چھیڑی تھی‘ مگر اس کا بھر پور جواب دیا گیا‘ کچھ قوتوں کا خیال تھا کہ پاکستئان کمزور معیشت کا حامل ملک ہے اور اسے جنگ کے ذریعے نقصان پہنچایا جائے لیکن بھارت کو سخت جواب دیا گیا پاکستان کے کاری جواب کے بعد اب بھارت میں جرائت نہیں ہے کہ دوبارہ ایسی کوئی حر کت کرے گا‘ اخلاقی برتری ہی قوموں کو فتح یاب کرتی ہے انہوں نے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ بھی اس وجہ سے ہوا کہ اب پاکستان پر بھروسہ کیا جارہا ہے‘ معیشت کی مضبوطی کے لیے سخت فیصلوں کی ضرورت ہے‘ ہمیں اب آئی ایم ایف سے جان چھاڑنے کے لیے پیش رفت کرنی چاہیے موجودہ حکمرانوں میں ایسی صلاحیت نہیں ہے‘ وزیر اعظم پاکستان کے اسپیچ رائٹر ارشد محمود ملک نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے کسی معاہدے کی ضرورت نہیں ہے ان کی حفاظت ہمارے لیے فرض ہے‘ معرکہ حق میں فتح اب کامیابی کی علامت بن چکی ہے‘ فلسطین کے لیے اور حرمین شریفین کی حفاظت کا فریضہ بھی انجام دیں گے‘ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر ہماری امیدوں کے مرکز ہیں‘سینیٹر میاں عتیق احمد نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے کسی معاہدے کی ضرورت نہیں ہے‘ ماضی میں بھی جب شر پسندوں نے کعبہ پر قبضہ کیا تھا تو پاکس فوج نے یہ قبضہ چھڑایا تھا‘ سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ سیاست اب شریفوں کا کام نہیں رہ گیا‘ ملک میں سیاسی نظام کی بہتری کے لیے یہاں خاندانی سیاسی نظام کو ختم کرنا ہوگا اس کے بعد صلاحتیوں کے مطابق سیاسی کارکنوں کو کام کرنے کا موقع ملے گا‘ انہوں نے کہا کہ جب وہ نگران صوبائی وزیر بنے تو انہوں نے راولپنڈی میں ایک سو پچیس ارب روپے کا ترقیاتی کام کرایا‘ جب انہیں بے شمار دفعہ پیسوں کا لالچ دیا گیا لیکن انہوں نے ہر بار یہ پیش کش ٹھکرائی‘ انہوں نے کہا کہ سیاست میں بہتری اس وقت آئے گی جب سیاست دانوں کے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں گے‘ فوج میں یہ نظام ہے کہ جہاں ایک غریب کا بچہ بھی آرمی چیف بن سکتا ہے اور آج کے حالات میں پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ بہت اچھی پیش رفت ہے‘ صدر آصف علی زرداری کے ترجمان پیپلزپارٹی کے راہنماء ملک عامر فدا پراچہ نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات بہت پرانے ہیں‘ دونوں ملک دیرینہ تعلقات رکھتے ہیں‘ ہمیں اس معاہدے کو اچھی نظر سے دیکھنا ہے اور اپنی سیاست کے لیے ملک کو داؤ پر نہیں لگانا چاہیے‘ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ پاک سعودی عرب معاہدے پر پورے ملک چراغاں ہونا چاہیے تھا سعودی عرب نے تو اس معاہدے کے بعد ریاض میں بے مثال چراغاں کیا اور پورا شہر روشن کردیا‘ انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں جب بھارت کو بھر پور جواب دیا گیا تو یورپ سمیت دنیا بھر میں موجود پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند ہوگئے‘ ڈاکٹر فرخ عطاء نے کہا کہ اتحاد ہی کے ذریعے امت مسلمہ بہترین نتائج دے سکتی ہے‘ اور اب مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ عوام کے جذبات کی بھی نمائندگی کریں پاکستان مسلم لیگ(ق) کے سیکرٹری اطلاعات ملک غلام مصطفی نے کہا کہ قومی معاہدے سیاست سے بالاتر ہوتے ہیں یہ ریاستوں کے فیصلے ہوتے ہیں انہیں تسلیم کرنا اور تکریم دینا فرض ہے‘ پیپلزپارٹی کے ناصر میر نے کہا کہ اس معاہدے سے عرب ملکوں میں پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا اور مذید پاکستانی بھی روزگار کے لیے وہاں جاسکیں گے یہ عمل سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے شروع کیا تھا انہوں نے ہی ملک کو ایٹمی قوت بنایا تھا‘ راجا مشتاق نے کہا کہ پاک فوج نے ملک کا دفاع کیا یہ اب امت مسلمہ کا بھی دفاع کرے گی‘ حمزہ عامر خلیل نے کہا کہ سعودی عرب کا دفاعی بجٹ اسی ارب ڈالر ہے اور پاکستان کا دفاعی بجٹ نو ارب ڈالر ہے لیکن اصل فرق معرکہ حق میں کامیابی ہے‘ اسرائیل غزہ تباہ کرچکا ہے اور ہولوکاسٹ پر یورپ میں گفتگو ہی نہیں ہوسکتی‘ مگر اظہار رائے کی آذادی کے نام پر یورپ میں ہمارے دین اور انبیاء کی شان میں گستاخیاں ہوتی رہی ہیں‘ ندیم منظور نے کہا کہ پاک سعودی معاہدہ وقت کی ضرورت تھی‘ سید طاہر نقش بندی نے کہا کہ پاکستان نے معرکہ حق میں مودی کو بدترین شکست دی اور اس کے دانت باہر نکال دیے‘ جنرل عاصم منیر پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ پاک سعودی عرب دفاعی معاہدے کی ہر پہلوؤں پر غور کیا جائے تو ہمیں یہ روشن دکھائی دیتے ہیں او آج کل ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے یہ معاہدہ اس شعبے میں بہتری لانے میں مدد دے گا‘ سہیل مہدی نے کہا کہ پاک سعودی عرب معاہدہ ایک اچھی پیش رفت ہے اور ملت کی خدمت ہے