نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے بہادر شاہ شیخوپورہ میں معروف سیاسی، سماجی رہنما پیر نوبہار شاہ کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی، منصورہ میں مشاورتی اجلاس اور طلبہ، علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائبرڈ نظام کے زہریلے نتائج مسلسل قومی سلامتی اور وحدت کے لیے خطرناک شکل اختیار کررہے ہیں۔ پاک-سعودی معاہدہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیراعظم، فیلڈ مارشل کی ملاقاتیں اور فلسطین امن امریکی منصوبہ پر حکومت کا یکطرفہ طور پر حمایت اور تسلیم کرنے کے اعلان اور فیصلے سے عوام، سیاسی قیادت، پارلیمنٹ، حکومتی اتحادی حلقے تو کیا کابینہ بھی بےخبر ہے۔
حکومت اور ہائبرڈ نظام کو کس نے اجازت دی ہے کہ وہ فلسطین اور کشمیر پر قائداعظم کی پالیسی کو تبدیل کریں۔
عالمی محاذ پر متنازع سرگرمیوں سے قوم کو بےخبر رکھیں؟ امن کے نام پر امریکی منصوبہ سراسر اسرائیلی صیہونی بالادستی کا منصوبہ ہے۔ گزشتہ 2 سال کے دوران غزہ میں تقریباً 66 ہزار فلسطینیوں کے قاتل نیتن یاہو کو کلین چِٹ دے کر اور اسرائیلی کابینہ، اسرائیلی فوج کو غزہ میں بدترین جنگی جرائم، نسل کُشی، بھوک، پیاس مسلط کرنے جیسے سنگین جرائم سے بری الذمہ قرار دے کر فلسطینی عوام کی منتخب نمائندہ تنظیم حماس کو مذاکراتی عمل سے باہر اور غزہ کے مستقبل کے حکومتی سیٹ اپ سے بےدخل کرنے کی تجویز پیش کرکے امریکی صدر ٹرمپ نے ناجائز اسرائیلی ریاست کے جرائم میں سہولت کاری، سرپرستی کا جرم کیا ہے۔ جنگی مجرم نیتن یاہو کی حمایت، فلسطینیوں کے قتلِ عام کے لیے اُس کو بےدریغ اسلحہ اور جنگی ساز و سامان کی فراہمی کے جرم میں سابق اور موجودہ امریکی صدور کا مواخذہ کرکے قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ ہونا چاہیے تھا، لیکن بدقسمتی سے اِن سب چیزوں کو یکسر نظرانداز کرکے ہماری حکومت اُنہیں ‘امن کا علمبردار’ اور نوبل انعام کا حقدار قرار دے رہی ہے، پاکستانی حکمرانوں کے لیے یہ شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ فلسطین کے مسئلہ کا حل امریکہ نہیں عالمِ اسلام کے اتحاد اور جرات مندانہ اقدامات سے ہوگا۔ مسلم حکمران ابراہم اکارڈ اور دوریاستی حل کے جال میں پھنستے جارہے ہیں۔ اول تو نام نہاد امریکی امن منصوبے کا نفاذ ممکن نہیں، اگر نفاذ کر بھی لیا جائے تو یہ فلسطین نہیں پوری دنیا کے نظامِ عدل و انصاف کی ناکامی اور طاقتو ور، مفاد پرست اور بزدل حکمرانوں کے دوہرے معیارات کا برملا اظہار ہوگا۔ حماس، حزب اللہ، حزب المجاہدین فلسطینیوں، لبنانیوں اور کشمیریوں کی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق جائز اور عوام کی نمائندہ قوتیں ہیں۔ اِن کے خاتمہ سے بزدل مسلم حکمران عالمی استعماری قوتوں کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہونگے۔ وزیراعظم شہباز شریف فلسطین پر حکومتی حکمتِ عملی اور اقدامات کے حوالے سے بلاتاخیر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی کانفرنس بلاکر قوم کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کریں۔
لیاقت بلوچ نے سیاسی مشاورتی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اتحادیوں کا باہمی مفاد عجب تماشا ہے۔ ہائبرڈ نظام ملک کے لیے زہرِ قاتل بن رہا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی پی پی میں رَسہ کشی کے کیا مقاصد ہیں؟ سیاسی منظر پر کیا ہونے جارہا ہے کہ اتحادی حکومت کا خاتمہ کردیا جائے، یا اتحادی حکومت سے پی پی پی خارج ہو اور پی ٹی آئی کا فارورڈ بلاک خلاء پُر کرے یا اب فارم 47 والے ہائبرڈ نظام کے لیے بوجھ بن گئے ہیں اور فیلڈ مارشل کی قیادت میں کوئی نیا نظام مسلّط کردیا جائے، یہ کیسی قیاس آرائیاں ہیں؟ سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے قومی سیاسی قیادت کو ہوش کے ناخن لینا چاہئیں اور ملک کو بند گلی سے نکالنے کے لیے قومی سیاسی ڈائیلاگ کا دروازہ کھولا جائے، وگرنہ قومی سیاسی قیادت کے ہاتھ سے سب کچھ نکلتا جارہا ہے۔