حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ جنگ ختم کرنے کی 20 نکاتی تجویز کے چند اہم نکات قبول کرنے کا اعلان کیا ہے، مگر بعض شقوں پر مزید بات چیت کی ضرورت ہونے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اسی کے بعد اسرائیل سے کہا کہ وہ ”فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کرے“ اور اعلان کیا کہ حماس ”دائمی امن کے لیے تیار“ ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی طرف سے ٹرمپ کے منصوبے کے جواب میں صدر کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ایسے اشارے ملے کہ عام طور پر جاری سخت بمباری نسبتاً کم ہوئی ہے، تاہم جنوبی غزہ کے علاقے المالواسی میں ڈرون حملے میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا جہاں دو بچوں کی ہلاکت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔