وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ مسئلہ فلسطین حل ہو چکا ہے اور تمام متعلقہ ممالک، اس کے باوجود ٹی ایل پی احتجاج کر رہی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ احتجاج جمہوری حق ہے مگر آئین میں شرائط کے تحت، قومی املاک اور سیکیورٹی فورسز کے نقصان کے ساتھ کسی بھی مطالبے کی کوئی گنجائش نہیں۔
طلال چوہدری نے الزام لگایا کہ ٹی ایل پی نے مسجد کو سیاسی دفتر بنایا اور لاہور میں پولیس و رینجرز کے اہلکار زخمی ہوئے، فائرنگ اور تشدد کا آغاز اسی طرف سے ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہی ہے، لاہور کا زیادہ تر روڈ کھلا ہے اور طاقت کے استعمال کے بغیر احتجاج کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ انٹرنیٹ سگنلز دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں اور بند راستے بھی کھول دیے جائیں گے، لیکن احتجاج کو آگے بڑھنے نہیں دیا جائے گا۔