نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہائبرڈ نظام آئین سے ماورا بالادستی، نظام جمہوریت، پارلیمانی نظام کی نہیں طاقتور طبقوں کی آئین سے ماورا خواہشات اور عمل کا تحفظ ہے. آزاد کشمیر میں انجینئرڈ احتجاج وزیراعظم انوارالحق کی رخصتی کا، اہتمام کررہا ہے، پی پی پی کٹی پتنگ لوٹنے کے لیے تیاری کررہی ہے. وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے بھی پی پی پی اور ٹی ایل پی کا معنی خیز احتجاج رنگ لائے گا. فارم 47 والے خود کو اصل حکمران جانیں گے تو ٹھوکر کھائیں گے. آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا، بلوچستان کے حالات اور پنجاب میں اُگنے والے حالات قومی سیاسی قیادت کے لیے چشم کُشا ہونے چاہئیں. پُرامن احتجاج ہر پارٹی کا آئینی، جمہوری، سیاسی حق ہے. ٹی ایل پی پر ناروا ریاستی جبر قابل مذمت ہے. پُرامن احتجاج جمہوریت اور پُرتشدد احتجاج اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن جاتا ہے. سیاسی، اقتصادی استحکام صرف تمام اسٹیک ہولڈرز کا آئین اور قانون کا پابند ہونے سے ممکن ہے.
لیاقت بلوچ نے شیخوپورہ میں راستوں کی بندش کی وجہ سے 40 منٹ کا سفر 3 گھنٹوں میں طے کرکے جماعتِ اسلامی کے رہنما رانا تحفہ دستگیر کی بیٹی کی شادی تقریب میں شرکت کی. خطبہ نکاح اور خطاب کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر پشاور مین پریس کانفرنس بہت اھم اور دُور رَس اقدامات کی نشاندہی کررہی ہے. خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی اندرونی جنگ خود پی ٹی آئی اور سیاست کے لیے مشکلات پیدا کررہی ہے. سوشل میڈیا پر سیاسی طوفان اٹھانا آسان لیکن اسے سنبھالنا سوشل میڈیا ورکرز، یوٹیوبرز کے لیے ممکن نہیں. قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے فوج کے افسران، جوانوں کی شہادتیں قومی سرمایہ ہیں لیکن ہندوستان کی مداخلت اور پاکستان دشمن قوتوں کی سرکوبی کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے نقائص کو دور کرنے اور امن کے قیام، دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ازسرِنو قومی اتفاقِ رائے سے نیشنل ایکشن پلان کا احیاء ضروری ہے. وزیراعظم، سکیورٹی فورسز فتنہ فساد والوں سے مذاکرات نہ کریں لیکن قومی وحدت و یکجہتی کے لیے قومی سیاسی قیادت کی اہمیت کو تسلیم کریں. صرف ہائبرڈ نظام میں ریاستی اداروں کی چھتری تلے جمع مفاد پرست قیادت یہ خلا پُر نہی کرسکتی. قومی کانفرنس، قومی ترجیحات اور قومی متفقہ فیصلہ اور لائحۂ عمل ہی سب کے لیے باعثِ عزت ہوگا، وگرنہ معرکہ حق بنیان مرصوص کے ذریعے انڈیا کو سبق سکھانے سے ملنے والی عزت و وقار ہاتھ سے جاتا رہے گا
