ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیردفاع کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد آج دوحہ میں افغان طالبان سے مذاکرات کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات خطے میں امن و استحکام کیلئے اہم پیشرفت ہیں، مذاکرات میں دہشتگردی روکنے اور امن و استحکام کے اقدامات پر غور ہوگا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے قطر کی ثالثی کی کوششوں کو سراہا، افغان طالبان حکام اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔
دوسری جانب افغان حکام کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کیلئے افغان طالبان کا مذاکراتی وفد دوحہ پہنچ گیا، افغان وفد کی قیادت افغان عبوری وزیردفاع مولوی محمد یعقوب کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان نے جنگ بندی میں توسیع پر اتفاق کر لیاہے، پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کے مکمل ہونے تک رہے گی۔
افغان طالبان کی جانب سے 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب پاک افغان سرحد پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کا پاک فوج کی جانب سے بھر پور اور شدید جواب دیا گیا جس میں 200 کے قریب افغان اہلکار اور فتنہ الخوارج کے دہشتگرد ہلاک ہوئے جبکہ پاک فوج کی شدید جوابی کارروائی پر افغان طالبان اپنی چیک پوسٹیں اور ساتھیوں کی لاشیں بھی پیچھے چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
پاک فوج نے جوابی کارروائی کے دوران افغان طالبان کے ایک چلتے ہوئے ٹینک کو بھی نشانہ بنایا ۔ 15 اکتوبر کو افغان طالبان کی جانب سے سیز فائر کی درخواست کی گئی جسے پاکستان نے قبول کیا اور 48 گھنٹوں کیلئے سیز فائر موثر ہوا، جو کہ گزشتہ روز ختم ہو رہا تھا لیکن دونوں جانب سے ایک مرتبہ پھر سیز فائر میں توسیع کا فیصلہ کیا گیاہے۔