پنجاب میں منشیات کے خلاف اب تک کی سب سے وسیع کارروائی شروع کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ سی سی ڈی کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ 72 گھنٹوں کے اندر صوبے میں منشیات کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی منشیات فروش کے لیے کوئی سفارش قبول نہیں کی جائے گی، اور جو لوگ سفارش کریں گے اُن کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں پھیلے منشیات کے نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔ سہیل ظفر چٹھہ نے بتایا کہ تمام سپلائرز، ڈیلرز اور فروخت کرنے والوں کا ڈیٹا تیار کر لیا گیا ہے، اور مہم کا آغاز کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔
ان کے بقول، “ہوسکتا ہے نشہ کرنے والے موجود ہوں، لیکن منشیات کی رسائی ختم کر دی جائے گی۔”اطلاعات ہیں کہ صوبے کے ہر ضلع میں ٹارگٹڈ چھاپوں، گرفتاریوں، اور سپلائی لائن توڑنے کے لیے حکمت عملی تیار ہے۔ افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ کوئی ملزم فرار نہ ہونے پائے۔ اعلیٰ سطح کے سپلائرز، سفارشی گروہ اور پوش علاقوں میں سرگرم نیٹ ورک بھی کریک ڈاؤن کا حصہ ہوں گے۔ تعلیمی اداروں کے قریب خصوصی کارروائیاں کرنے کی بھی ہدایات جاری ہو چکی ہیں۔سی سی ڈی کے مطابق یہ پنجاب میں منشیات کے خلاف کی جانے والی سب سے بڑی اور تیز ترین مہم ہوگی، جس کا مقصد نوجوان نسل کو اس تباہ کن لعنت سے محفوظ رکھنا ہے۔
