جماعتِ اسلامی ہمیشہ کی طرح تحریکِ آزادی کشمیر کےلئے مضبوط آواز بنی رہے گی

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی کے اجتماعِ عام لاہور میں شرکت کرنے والے دُنیا بھر سے کشمیری رہنماؤں کے اعزاز میں اسلام آباد میں عشائیہ دیا- کشمیری قائدین نے امریکہ،برطانیہ،یورپ،مڈل ایسٹ اور فار ایسٹ میں آزادی کشمیر اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے سفارتی اور علمی و فکری سرگرمیوں پر بریفنگ دی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ آزادی کی تحریک چاہے جتنی طویل ہو، کشمیری نسل در نسل آزادی کے حصول کی جدوجہد جاری رکھیں گے، جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضہ کو کشمیری عوام کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے. دُنیا بھر کے کشمیریوں کو پہلے بھی اور اب خصوصاً معرکہ حق کی کامیابی کے بعد پاکستان سے بڑی توقعات وابستہ ہوگئی ہیں. عشائیہ تقریب میں تحریکِ آزادی کشمیر کے عالمی رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی، غلام محمد صفی، نذیر قریشی، ظفر قریشی، مزمل ٹھاکر، محمد غالب کشمیری، ڈاکٹر محمد مشتاق خان، عبدالرشید ترابی، عبدالحمید ڈار، سردار اظہر، جہانگیر خان، سلیم گردیزی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی. آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمان نے مسئلہ کشمیر پر بریفنگ دی.
لیاقت بلوچ نے عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دُنیابھر سے کشمیری رہنماؤں کی مینارِ پاکستان لاہور جماعتِ اسلامی کے اجتماعِ عام میں شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعِ عام اور 40 ممالک سے تشریف لانے والے قائدین کی گلوبل کانفرنس میں مسئلہ کشمیر پر دوٹوک مؤقف کا متفقہ اظہار کیا گیا. امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے بھرپور اور مؤثر بنیاد پر یکجہتی کشمیر اور کشمیریوں کی تحریکِ آزادی کی پشتیبانی جاری رکھنے کے عزم کا اِعادہ کیا. لیاقت بلوچ نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ ناجائز ہے. کشمیریوں پر بھارتی قابض فوج کے مظالم کسی صورت اسرائیلی صیہونیوں کے فلسطینیوں پر ڈھائے گئے مظالم سے کم نہیں. دو لاکھ کشمیری مرد و خواتین اور نوجوانوں نے حقِ آزادی کے حصول کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں، آزادی کشمیر کے لیے شہداء کا پاکیزہ خون رائیگاں نہیں جائے گا. آزادی کی تحریک میں جدوجہد کرنے والوں کے لیے اُمید اور جذبہ ہی سب سے بڑی قوت ہوتی ہے. دُنیا بھر میں کشمیری قیادت اور عوام حقِ خودارادیت کے حصول کے ایک مؤقف پر مضبوطی سے قائم رہیں. عالمی سطح پر تسلیم شدہ حقِ خودارادیت مؤقف سے انحراف اور تقسیم بھارت کی سہولت کاری ہی ہوگی. معرکہ حق کے بعد کشمیریوں کی وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل سے عالمی سفارتی پذیرائی کے تناظر میں اُمیدیں بڑھ گئی ہیں. حکومتِ پاکستان کو کشمیری قیادت، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے قائدین کو اعتماد میں لےکر سفارتی محاذ پر بھارتی مظالم کو بےنقاب کرنے اور تحریکِ آزادی کے لیے ٹھوس لائحہ عمل بنالینا چاہئے. انڈیا اِس وقت دُنیا بھر میں سفارتی محاذ پر کمزور ترین سطح پر ہے، اس لیے اِس قیمتی لمحہ کو ضائع نہ کیا جائے.
لیاقت بلوچ نے کشمیری قیادت کو یقین دِلایا کہ جماعتِ اسلامی ہمیشہ کی طرح تحریکِ آزادی کشمیر کےلئے مضبوط آواز بنی رہے گی. اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حقِ خودارادیت کا حصول ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے. ہمارا دوٹوک واضح مؤقف ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی مذاکرات میں کشمیری اہم ترین فریق ہیں اور بھارت یا پاکستان کو یکطرفہ بنیادوں پر کشمیریوں پر اپنا کوئی حل مسلط کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے