اسلام آباد—— امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی اداروں کی بجائے وفاقی کونسل کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں ، اسلام آباد کو بااختیار بلدیاتی نظام دیا جائے۔وفاقی کونسل کا شوشہ وفاقی دارالحکومت کے عوام کو ان کےآئینی اور جمہوری حق سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 140-A واضح طور پر بااختیار اور منتخب بلدیاتی نظام کی ضمانت دیتا ہے، مگر وفاقی کونسل کے نام پر ایک غیر منتخب ڈھانچہ مسلط کرنا اس آئینی تقاضے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر ڈائیریکٹر میڈیا سیل جماعت اسلامی پاکستان سلمان شیخ ، صدر سیاسی کمیٹی ہما ایوب و دیگر موجود تھے۔
نصراللہ رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد کے شہری کسی نام نہاد یا نمائشی نظام کو قبول نہیں کریں گے۔ دارالحکومت کو ایک مضبوط، خودمختار اور بااختیار بلدیاتی نظام درکار ہے جس میں منتخب میئر اور عوامی نمائندے حقیقی اختیارات کے حامل ہوں۔حکومت فوری طور پر وفاقی کونسل کی تجویز واپس لے اور اسلام آباد میں شفاف، بااختیار اور مکمل بلدیاتی نظام کے قیام کے لیے عملی اقدامات کرے، تاکہ شہریوں کے مسائل ان کے منتخب نمائندوں کے ذریعے حل ہوسکیں۔اگر عوامی حقوق پر شب خون مارنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف جمہوری اور آئینی جدوجہد کی جائے گی۔
امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نے کہا کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی عوامی دباؤ میں آ کر 15 فروری 2026 کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کر چکا ہے، لیکن حکومت تیسری بار بھی اس انتخابی عمل سے بھاگنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ جماعت اسلامی اسلام آباد کے تمام 1125 وارڈز میں اپنے کونسلرز کھڑے میدان میں اتارے گی اور انتخابی میدان میں بھرپور قوت کے ساتھ اتریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے عوام کا آئینی حق ہے اور کسی کو بھی عوام کو اس کے آئینی و جموری حق سے محروم کر نے کی اجازت نہیں دیں گے، اس طرح کی کسی بھی کوشش کا بھر پور طریقے سے نہ صرف مقابلہ کیا جائے گا بلکہ اس کے لیے عوام کو بھی متحد کریں گے۔ حکومت کو بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار نہیں کرنے دے گی ، حکومت کو اسلام آباد کے لوگوں کا حق ان کو دینا پڑے گا اور بلدیاتی انتخابات ہر صورت میں مقررہ تاریخ پر کروانے ہوں گے۔ شہرِ اقتدار میں بلدیاتی نظام کو مزید یرغمال نہیں بننے دیں گے اور قانونی و عوامی محاذ پر حکومت کا مضبوطی سے مقابلہ کریں گے۔
