مسلمانوں کے گھر جلانے سے پہلے لوٹ مار کی گئی۔

بھارت کے دارالحکومت دہلی میں جاری فسادات میں مسلمانوں کے گھر جلانے سے پہلے لوٹ مار کی گئی۔

بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ دہلی میں جاری مسلم کش فسادات میں مسلمانوں کے گھر جلائے جانے سے پہلے لوٹ مار کی گئی۔

لٹے پٹے مسلمان خاندان کیمپوں میں بھی بے یار و مددگار

بھارتی میڈیا کے مطابق گھر جلانے سے پہلےٹی وی ،فریج سمیت جو گھریلو سامان لوٹا جاسکتا تھا بلوائی لوٹ کر ساتھ جاتے تھے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ فسادات کے دوران لوٹے گئےگھروں کو آگ لگا کر علاقے کے دوسرے گھروں پر دھاوا بولا گیا۔

بھارت میں انتہا پسندوں کا نشانہ بننے والے 22 سالہ محمدشاہ کا بتانا ہے کہ ان کے گھر میں شر پسندوں کے حملوں کے دوران ایک چٹائی بچی تھی جو بارش نے پانی میں ڈبو دی۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر بھی بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف سامنے آگئے اور بھارتی سپریم کورٹ میں اس کے خلاف درخواست دائر کردی۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ کے بعد نئی دلی میں مسلمانوں نے مظاہرے شروع کردیے۔

ان مظاہرین پر ہندوتوا نظریے کے حامیوں نے حملے کیے جس کے بعد دلی کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی اور شہر میں اب تک 46 سے زائد لوگ مارے جاچکے ہیں۔

اب یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے بھی اس متنازع قانون کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

مجھے بھارت میں رہنے کا کوئی حق نہیں، بھارتی سپاہی

اس درخواست کے دائر ہونے کے بعد بھارتی وزیر داخلہ کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اس اقدام کو بھارتی پارلیمنٹ کے خودمختار حقوق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
بھارتی صحافی مصنف کینان ملک نے کہا ہے کہ دلی میں تشدد اور فسادات نہیں بلکہ مسلمانوں کے خلاف منظم بربریت ہے۔

بھارتی مصنف کینان ملک نے برطانوی اخبار دی گارڈین کے لیے لکھے گئے اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ دلی کی سڑکوں پر خون کی ہولی کی ذمہ دار ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا پھیلایا ہوا نفرت کا زہر ہے۔

مضمون میں دلی میں مسلمانوں پر تشدد پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہریت قانون کے نتیجے میں لاکھوں مسلمانوں کو بھارت کے روہنگیا بن جانے کا خدشہ لاحق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت ہندوتوا کے نظریے پر عمل پیرا ہے، جو بھارت کو صرف ہندو ریاست دیکھنا چاہتے ہیں۔

کینان ملک نے کہا کہ بی جے پی کے وزیر گری راج سنگھ آزادانہ کہتے پھرتے ہیں کہ تقسیم کے وقت تمام مسلمانوں کو پاکستان بھیج دینا چاہیے تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں