مر کزی تنظیم تا جر نا پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہاحکو مت دوبارہ لاک ڈاو¿ن اور مارکیٹوں کو سیل کرنے کی بجائے حکومت احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کا طریق کار بنائے، کرونا وباءسے بچاو¿ کیلئے جسمانی فاصلے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے ،قوم کی تربیت نہ ہونے اور حکمرانوں کے بروقت صحیح فیصلے نہ کرنے کے باعث مسائل پیدا ہو ئے ،انھوں نے کہا ملکی خراب معاشی حالات کی وجہ سے حکومت تاجروں کو ریلیف مہیا کرنے میں ابھی تک ناکام رہی ،تاجروں کے ماہانہ کرایہ جات ،بجلی گیس کے بلز ،ملازمین کی تنخواہوں اور کیش فلو کے حوالے سے کوئی پیکیج نہ دے سکنے پر حکومت نے ایس او پیز کے ساتھ تمام کاروبار کھول دیے ،جبکہ ریسٹورنٹس ،شادی ہال ابھی بھی بند ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملک بھر کی تاجر نمائندوں کے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
محمد کاشف چوہدری نے کہا حکومت کو ان تمام کاروباروں کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ قابل عمل ایس او پیز اور ان پر عملدرآمد کا طریق کار تشکیل دینا اور اسکے لیے آگاہی مہم چلانا ،اسکی تشہیر کرنا تھی ،مگر حکومت اپنی ان ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی بجائے مارکیٹیں سیل کرنے ،مقدمات قائم اور گرفتاریاں کرنے کہ مہم شروع کر دی ہے ،انہوں نے کہا حالات سے ستائے ہوئے تاجروں کو اگر مزید تنگ کیا گیا تو امن و امان کا مسئلہ پیداہونے کا خطرہ موجود ہے ،اس لیے حکومت ڈنڈے اور طاقت کے استعمال کی بجائے بچوں ،عمر رسیدہ افراد اور ایک خاندان کے ایک سے زائد افراد کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کرے ،اسی طرح تشہیری مہم کے زریعے لوگوں کو ماسک پہننے ،جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے ،احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت دکانوں کے کرایہ جات ،یوٹیلٹی بلز ،ملازمیں کی تنخواھوں کے لیے بلاسود قرضوں کا فوری اجراءکرے ،بصورت دیگر ہزاروں تاجروں کے دیوالیہ ہونے اور کاروباروں کی بندش سے بڑے پیمانے پر بےروزگاری پیدا ہونے کا خطرہ ہے ۔
