پاکستان اسٹیل مل کے 9ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کے فیصلے کی مذمت

 نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاکستان اسٹیل مل کے 9ہزار سے زائد ملازمین کو صرف ایک ماہ کے نوٹس پر ملازمتوں سے فارغ کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ہزاروں ملازمین کا معاشی قتل اور سراسر ظلم و زیادتی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے دیگر دعدوں اور دعوں کی طرح پاکستان اسٹیل مل کو بحال کرنے ، ملازمین کے روز گار کو تحفظ دینے اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات ادا کرنے کے دعدوں کو بھی پورا کرنے میں بھی بُری طر ح ناکام ہو گئے ہیں۔انھوں نے کہا پاکستان اسٹیل مل ایک قومی اہمیت اور حساس نوعیت کا ادارہ ہے اسے بحال کرنے کے بجائے تمام ملازمین کو فارغ کرکے اسے بند کرنے اور کسی اور کے حوالے کرنے کے اقدامات قومی مفادات کے خلاف ہیں ، وفاقی حکومت اپنا یہ فیصلہ فی الفور واپس لے،جماعت اسلامی اسٹیل مل کے ملازمین کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آباد کے صدر کی قیادت میں ملاقات کے لیے آنے والے وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔
میاں محمد اسلم نے کہا کہ عمران خان نے حکومت میں آنے سے قبل ، اسد عمر کے ہمراہ اسٹیل مل کا دورہ کیا تھا اور بر ملا اعلان اوروعدہ کیا تھا کہ اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کو ہرگز بے روزگار نہیں ہو نے دیا جائے گا ۔ ادارے کی نج کاری بھی نہیں کی جائے گی اور ملازمین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہوئے ادارے کو بحال اور فعال کیا جائے گا مگر افسوس کہ آج کے فیصلے نے ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندانوں کو شدید مایوس کیا ہے ۔ یہ معاملہ صرف 9,235ملازمین کا نہیں بلکہ ان سے وابستہ ہزاروں خاندان کے معاش کا معاملہ ہے ۔ انھوں نے کہاہزاروں ملازمین پہلے ہی اسٹیل مل کی بد حالی کے باعث سخت پریشان ہیں۔ ریٹائرڈ ملازمین واجبات کی ادائیگی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔

اپنا تبصرہ لکھیں